04 اگست ، 2017
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی 47 رکنی کابینہ کے 43 وزرا نے حلف اٹھا لیا جب کہ 4 وزیر حلف برداری کی تقریب سے غیرحاضر رہے۔
ایوان صدر میں منعقدہ تقریب کے دوران صدر مملکت ممنون حسین نے وفاقی کابینہ کے وزرا سے حلف لیا جب کہ اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق نئی وفاقی کابینہ 28 وفاقی وزراء اور 19 وزرائے مملکت پر مشتمل ہے جب کہ کابینہ میں بیشتر وزیر گزشتہ کابینہ سے ہی لیے گئے ہیں تاہم کابینہ میں 6 نئے وزرا اور 12 نئے وزرائے مملکت کو شامل کیا گیا ہے۔
وفاقی وزرا کے لیے اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، احسن اقبال، زاہد حامد، برجیس طاہر، ریاض پیرزادہ، اکرم درانی، مرتضیٰ جتوئی، صلاح الدین، پرویز ملک، اویس لغاری، کامران مائیکل اور سائرہ افضل نے حلف اٹھایا۔
سردار یوسف، خرم دستگیر، رانا تنویر، جاوید علی شاہ، بلیغ الرحمان، مولانا امیر زمان، شیخ آفتاب، مشاہد اللہ ، ممتاز تارڈ، حاصل بزنجو اور صدالدین راشدی نے بھی وفاقی وزیر کا حلف اٹھایا۔
وزرائے مملکت کے لیے انوشے رحمان، طلال چودھری، دانیال عزیز، مریم اورنگزیب، ڈاکٹر درشن، عثمان ابراہیم، عبدالرحمان کانجو، چودھری جعفر اقبال، پیر امین الحسنات، ارشد لغاری، محسن شاہنواز رانجھا، جنید انوار، جام کمال اور حافظ عبدالکریم کو وزرائے مملکت میں شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 12 نئے وزرائے مملکت بھی وفاقی کابینہ کاحصہ بنے اور سندھ سے ایاز شاہ شیرازی کو بھی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے جب کہ دیگر وزرائے مملکت میں حاجی اکرم انصاری، ڈاکٹر طارق فضل، دوستین خان ڈومکی اور غالب خان شامل ہیں۔
نئی کابینہ میں شامل وزرا کے قلمدان
ذرائع کے مطابق وزارت توانائی کے نام سے نئی وزارت قائم کی گئی ہے جس میں پٹرولیم اور بجلی کے شعبے شامل ہیں اور نئی وزارت کا قلمدان وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اپنے پاس رکھیں گے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے 4 سالہ دور حکومت میں وزارت خارجہ کے لیے کسی وزیر کو نہیں لگایا گیا تاہم وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کو وزیرخارجہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا قلمدان برقرار رکھا گیا ہے۔
سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو وزیر داخلہ کا قلمدان سونپا گیا تاہم سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان وزریراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کا حصہ نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی کابینہ میں شامل وزیرتجارت خرم دستگیر کو نئی کابینہ میں وزیردفاع اور سینیٹر مشاہداللہ خان کو وزیر ماحولیات کا قلمدان دیا گیا ہے۔
وزیر مملکت طارق فضل چوہدری کو وزارت کیڈ، رانا تنویر حسین وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار، حافظ عبدالکریم وزیر مواصلات اور جنید انور وزیر مملکت مواصلات ہونگے۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمان کے گزشتہ قلمدان برقرار رکھے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر مملکت کا قلمدان حاصل کرنے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز حلف برداری کی تقریب کا حصہ نہیں بنے جنہوں نے اعتراض اٹھایا کہ انہیں وفاقی وزیر کیوں نہیں بنایا گیا اور ان کا اصرار ہے کہ انہوں نے حکومت کی بہتر انداز میں وکالت کی اس لئے انہیں وفاقی وزیر کا قلمدان دیا جانا چاہیے تھا۔
دوسری جانب دانیال عزیز نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعے ناراضی کی خبروں کی تردید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناراضی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، نواز شریف کا ساتھی ہوں اور دل سے کام کرتا ہوں، لیڈر شپ جیسے کہے گی ویسا کروں گا۔
حلف برداری کی تقریب کا حصہ نہ بننے والے مزید دو وزرائے مملکت میں دوستین ڈومکی اور ممتاز تارڑ شامل ہیں جن کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ تاخیر سے پہنچنے پر حلف نہیں لے سکے۔
جنوبی پنجاب سے 8 وزرا وفاقی کابینہ کا حصہ ہیں جن میں بلیغ الرحمان، سکندر بوسن، ریاض پیرزادہ، حافظ عبدالکریم، جاوید علی شاہ، اویس لغاری، ارشد لغاری اور عبدالرحمان کانجو شامل ہیں۔
بلوچستان سے 5 وزرا کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا جن میں عبدالقادر بلوچ، حاصل بزنجو، جام کمال، میر دوستین ڈومکی اور مولانا امیر زمان شامل ہیں جب کہ سندھ سے بھی 5 وزرا لئے گئے ہیں جن میں غلام مرتضیٰ جتوئی، مشاہد اللہ خان، پیر صدرالدین راشدی، ایاز شیرازی اور ڈاکٹر درشن شامل ہیں۔
وفاقی کابینہ میں خیبرپختونخوا سے 3 وزرا سردار یوسف، اکرم خان درانی اور صلاح الدین ترمذی کو شامل کیا گیا ہے جب کہ فاٹا سے غالب خان اور وفاق سے طارق فضل چوہدری کابینہ کا حصہ ہیں۔