13 جولائی ، 2012
ملتان … آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر کا کہنا ہے کہ لاہور کے علاقہ سمن آباد میں جس ہاسٹل کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے وہ نیشنل اکیڈمی فار پرزنز ایڈمنسٹریشن کاہے ، محکمہ جیل خانہ جات پنجاب کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ بات انہوں نے ملتان ڈسٹرکٹ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ سمن آباد ہاسٹل گزشتہ 15 سال سے اسی جگہ پر واقع تھا اور اس کی سیکیورٹی وفاقی حکومت کی ذمہ داری تھی، پنجاب کی جیلوں میں اس وقت 300 سے زائد دہشت گرد بند ہیں جو ملک بھر میں گرفتار دہشت گردوں کا 95 فیصد ہے۔ میاں فاروق نذیر کا کہناتھا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران پنجاب کی جیلوں سے 20 ہزار قیدیوں سے موبائل فون برآمد کئے گئے ہیں اور غفلت کا مظاہرہ کرنیوالے 50 اہلکار بھی نوکریوں سے برطرف کئے گئے ہیں، پنجاب حکومت نے جیلوں میں موبائل جیمرز لگانے کیلئے 20 کروڑ کا فنڈ رکھا، پہلے مرحلے میں پنجاب کی 9 سینٹرل جیلوں میں جیمرز لگائے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو پنجاب کی کسی بھی جیل میں منتقل کرنے کا فیصلہ پنجاب حکومت نے کیا، تو اس پر عمل درآمد کریں گے۔