03 دسمبر ، 2017
اسلام آباد: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ملک میں آج بھی جمہوریت مکمل طور پر نہیں ہے، ملک میں آج بھی آزادی سے سیاست نہیں کرنے دی جاتی۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین کی سربلندی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔
سعد رفیق نے کہا کہ جاوید ہاشمی جیسے سیاستدان سر کا تاج ہوتے ہیں، سیاسی جدوجہد کرنے والے لوگوں کو سینے سے لگا کر رکھنا چاہیے، ہم جدوجہد کے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ جاوید ہاشمی کے جانے کی ذمے دار مسلم لیگ تھی، ان کی دوجہد کو بھی کوئی کم نہیں کر سکتا ہے۔
ن لیگی رہنما کے مطابق کوئی مصنوعی سیاسی جماعت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی، پی ایس پی کا کچھ نہیں بننے والا جومرضی کرلیں، بہتر ہوتا ایم کیوایم کے لوگوں کو خود فیصلہ کرنے دیا جاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو فوج سے پیار نہیں کرتا تاہم اس کا کردار ملک کی سلامتی کے لیے ہونا چاہیے سیاست میں نہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ 16 وزرائے اعظم کو الزامات لگاکر نکالا گیا ,کیا کبھی کسی دوسرے ادارے کے سربراہ کو نکالا گیا؟ کیوں پرویزمشرف کا احتساب نہیں ہوا؟ کیوں افتخارچودھری کے بیٹے کا احتساب نہیں ہوا؟
انہوں نے کہا کہ عدلیہ بحالی کی تحریک میں ایسے فیصلوں کے لیے مار نہیں کھائی تھی، نظریہ ضرورت کو دفن کرنا ہوگا، اگر لوگ کسی کے رابطے کرنے پر وفاداریاں بدلیں گے تو جمہوریت کیسے پروان چڑھے گی؟