04 دسمبر ، 2017
مسلم لیگ (ن) کی نئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے آئندہ انتخابات کے لئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سمیت دیگر نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے پہلے اجلاس میں موجودہ درپیش چیلنجز، سیاسی صورت حال سے نمٹنے کے ساتھ پارٹی کے مستقبل اور تنظیمی امور پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں حکومتی کارکردگی پر بھرپور اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف مقبول ترین لیڈر ہیں اور ان کے نام سے پارٹی ہے، نہ جانے ہمارے قائد کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے تاہم سیسہ پلائی دیوار بن کے پارٹی نواز شریف کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اجلاس میں آئندہ انتخابات پر بھرپور گفتگو ہوئی اور فیصلے کی روشنی میں پارٹی کو ضلعی سطح پر متحرک کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی رائے ہے کہ سیاسی قوتوں کو قریبی تعلق رکھنا چاہیے، پیپلزپارٹی کو جمہوری جماعت سمجھتے ہیں اور اس سے رابطہ ہوگا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف یا کوئی بھی اداروں سے محاذ آرائی نہیں کر رہا، ہم پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور اپنا دفاع محاذ آرائی نہیں، قوم فیصلہ کر لے کون محاذ آرائی کررہا ہے۔
سینئر سیاستدان ہاشمی ہاشمی کی مسلم لیگ (ن) میں دوبارہ شمولیت سے متعلق سوال پر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے ملاقات کے دوران جاوید ہاشمی میں کھل کر بات کی تاہم پارٹی میں شمولیت پر کوئی بات نہیں ہوئی۔