14 دسمبر ، 2017
لندن: بظاہر 28 جولائی کے فیصلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے قوموں کے لیے انتشار کا باعث بنتے ہیں۔
صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ لندن میں ن لیگ کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملک اب بدحالی کی طرف بڑھنا شروع ہوگیا ہے۔
’ہم نے لوڈشیڈنگ کو ختم کیا، پاکستان کے اندر اب بجلی آگئی ہے، آج کل بجلی طلب سے بھی زیادہ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر بھی کافی حد تک قابو پالیا گیا تھا تاہم اب اس نے پھر سر اٹھالیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے بھی اب سستی کا شکار ہوگئے ہیں، منصوبے اب پہلے کی طرح تیزی سے آگے نہیں بڑھ رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج بھی اب نیچے آگیا، ہمارے زمانے میں چڑھتا تھا اور آگے بڑھتا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے غیر مستحکم ہوجانے کے اثرات لازمی طور پر پڑتے ہیں اور یقیناً یہ صورت حال افسوسناک ہے۔
اس سے قبل مسلم لیگ نواز کا اجلاس ہوا جس میں ترکی کے دورے سے واپسی پر آنے والے وزیراعظم نواز شریف، وزیر خارجہ خواجہ آصف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے شرکت کی۔