پاکستان
Time 19 دسمبر ، 2017

شہبازشریف سمیت پوری کابینہ 31 دسمبر تک مستعفی ہوجائے، طاہرالقادری

سانحہ ماڈل ٹاؤن میں غیر ضروری تاخیر برداشت نہیں کریں گے، سربراہ پاکستان عوامی تحریک، فوٹو/ اسکرین گریب جیونیوز

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شہبازشریف سمیت پوری پنجاب کابینہ سے 31 دسمبر تک مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف میں غیرضروری تاخیربرداشت نہیں کریں گے، 14بےگناہوں کی لاشیں گرا کرسمجھا گیا کہ کوئی انصاف نہیں لےگا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ ریاستی اداروں کی حفاظت کرے، کیا پاکستان کی تاریخ میں کسی رہائشی علاقے کی انکروچمنٹ ہٹانے کے لیے کبھی ایسا آپریش کیا گیا؟ نجفی کمیشن نے لکھا کہ یہ آپریشن انکروچمنٹ کا نہیں تھا بلکہ لاشیں گرانے کے لیے تھا، شہبازشریف کی پوری کابینہ 16 جون کو قتل و غارت گری کا فیصلہ کررہی ہے اور وزیراعلیٰ کہتے ہیں انہیں نہیں پتا لیکن اب آپ کو پتا چل جائے گا۔

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کہتے ہیں پولیس کو پیچھے ہٹنے کا کہا، ان کی اس بات کو کمیشن نے رد کردیا ہے، شہبازشریف کہتے ہیں کہ انہوں نے 9 بجے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا کہا جب کہ  لاشیں 11 سے 12 کے درمیان گریں، کیا یہ تسلیم کرلیا جائے کہ وزیر قانون اور آپ کے ماتحتوں نے آپ کا حکم نہیں مانا؟ شہبازشریف جواب دیں آپ ذمے داری سے کس طرح فارغ ہوسکتےہیں۔

عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں شہبازشریف نے قتل عام کا حکم دیا تھا، شریف برادران سن لیں انہیں اس قتل عام کا بدلہ دینا ہوگا، بس چند دنوں کی بات ہے، انہیں 14 شہیدوں کا بدلہ دینا ہوگا۔

طاہرالقادری نے مطالبہ کیا کہ 31دسمبر  تک انصاف فراہم کرنے، اپنے آپ کو قانون کے آگے سرنڈر کرنے کا ٹائم دے رہا ہوں، شہبازشریف، رانا ثنااللہ، پولیس افسران  اور بیوروکریٹس اسٹیپ ڈاؤن کریں، اتنے قتل کے بعد ایک شخص بھی ضمانت پر نہیں، اب تک ان سب کو سزائے موت کے قریب پہنچ جانا چاہیے تھا لیکن  جن کے مارے گئے وہ کمزور اور بے بس ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے درخواستیں دی ہوئی ہیں کہ ان سب کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جائیں لیکن یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کی مرضی کے بینچ بنیں اور ہم چاہتے ہیں ایسے بینچ بنیں جو آئین و قانون کی سنیں کیونکہ ہم میچ فکس نہیں ہونے دیں گے۔

عوامی تحریک کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایک جے آئی ٹی ٹیم بنی اور سپریم کورٹ نے غیر جانبدارانہ فیصلہ دیا تو یہ شیختے پھررہے ہیں، اب اس کیس میں بھی چیخیں گے، شہیدوں کا خون اور زخمی نہیں نہیں چھوڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم آئین وقانون کے مطابق بدلہ لیں گے، ہم پر امن ہیں لیکن اسے کمزوری نہ سمجھا جائے، امن کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہتے۔

طاہرالقادری نے مطالبہ کیا کہ 31 دسمبر تک شہبازشریف سمیت تمام حکومتی ٹیم عہدہ چھوڑ دے۔

مزید خبریں :