سال 2017 : بھارتی فلم نگری میں سر اٹھانے والے تنازعات

2017 میں نہ صرف بھارتی فلم انڈسٹری کا معیار زوال پذیر ہوا بلکہ فنکاروں کے درمیان اختلافات میں بھی اضافہ ہوا

بھارتی فلم انڈسٹری بالی وڈ سال 2017 میں فلموں سے زیادہ تنازعات کی وجہ سے خبروں میں رہی اور فلم نگری کے تنازعات نے سال بھر مداحوں کی دلچسپی برقرار رکھی۔

فلم نگری میں کسی بھی چھوٹی بات کا تنازع بن جانا معمول کی بات ہے لیکن یوں محسوس ہوتا ہے کہ 2017 میں نہ صرف بھارتی فلم انڈسٹری کا معیار زوال پذیر ہوا بلکہ انڈسٹری میں موجود فنکاروں کے درمیان مختلف معاملات پر اختلافات میں بھی اضافہ ہوا۔

سال 2017 میں بھارتی فلم انڈسٹری میں جہاں فلموں کے ذریعے اہم اور حساس موضوعات کو اٹھانے کی جدوجہد جاری رہی وہیں دوسری طرف انتہا پسند ہندوؤں نے بھی فلم انڈسٹری کو خوفزدہ کیے رکھا۔

چونکہ بھارتی فلم انڈسٹری سے پاکستانی فنکار بھی وابستہ ہیں لہٰذا وہاں سر اٹھانے والے تنازعات کا براہ راست اثر پاکستانی مداحوں پر بھی ہوتا ہے اور ایک تنازع نے تو سوشل میڈیا پر پاک بھارت جنگ بھی کروادی تھی۔

آئیے 2017 میں فلم انڈسٹری میں سر اٹھانے والے چند بڑے تنازعات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

اوم پوری کی موت

بھارتی فلم نگری کے نامور اداکار اوم پوری 6 جنوری 2017 کو اپنے گھر میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے جس کے بعد ان کی موت پر بھارت بھر میں نئی بحث چھڑ گئی۔

66 سالہ اداکار کی موت کے بعد پڑوسیوں اور ملازمین کے بیانات میں تضاد اور ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے کئی شبہات چھوڑے۔

اوم پوری کے سر پر گہرے زخم اور جسم کے حصوں پر نشانات نے نئی بحث کو جنم دیا، سوشل میڈیا پر اوم پوری کی موت کو قتل قرار دیا گیا اور اس پر خاصی بحث بھی ہوئی۔

اوم پوری کے پڑوسیوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ بیڈروم سے ملحق کچن میں گرے ہوئے پائے گئے جب کہ ان کے نوکروں نے پولیس کو بتایا کہ اوم پوری بستر کے پاس گرے ہوئے ملے تھے۔

اوم پوری کی موت کی پراسراریت اب تک برقرار ہے، مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس اداکار کی موت کی وجوہات سے اب تک لاعلم ہے۔  

پدماوتی

ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوتی‘ شوٹنگ کے آغاز سے ہی متنازع رہی اور 2 مرتبہ فلم کے سیٹ پر انتہا پسند ہندوؤں نے دھاوا بھی بولا۔

فلم کا ٹریلر ریلیز ہوتے ہی فلم سے جڑا تنازع پرتشدد رنگ اختیار کرگیا اور بات یہاں تک پہنچ گئی کہ ہدایت کار کو فلم کی ریلیز ہی روکنی پڑی۔

انتہا پسندوں کی جانب سے فلم میں رانی پدمنی کا کردار مسخ کرکے پیش کرنے کا الزام عائد کیا گیا تو وہیں اداکارہ دپیکا پڈوکون کے سر کی قیمت 10 کروڑ مقرر کی گئی۔

فلم کی ریلیز کے خلاف بھارت اور برطانیہ میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیز کی صورت میں سنیما گھروں کو جلانے کی دھکمیاں دی گئیں۔

فلم پروڈیوسر اور ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی انتہا پسندوں کو صفائیاں دیتے رہے لیکن انتہا پسندوں نے فلم کی نمائش روکنے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن سپریم کورٹ نے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا۔

سنجے لیلا بھنسالی نے فلم کی ریلیز کی تاریخ یکم دسمبر رکھی تھی تاہم وہ انتہا پسندوں کا دباؤ نہ برداشت کرسکے اور انہوں نے فلم کی نمائش مؤخر کردی۔

ہدایت کار اور اداکارہ کی حمایت میں فنکار برادری ہی سامنے آئی لیکن انتہاپسندوں کے دباؤ کے نتیجے میں فلم کی نمائش پر 4 ریاستوں میں پابندی عائد کردی گئی ہے۔

فلم سرٹیفکیٹ کے لیے سنسر بورڈ میں موجود ہے لیکن تاحال اس کے سرٹیفکیٹ اور نمائش کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔

کنگنا رناوت اور کرن جوہر تنازع

سال 2017 میں دوسرا تنازع اداکارہ کنگنا رناوت کا اقربا پروری کے حوالے سے دیا گیا بیان بنا جس نے پوری فلم نگری میں ہلچل مچا کر رکھ دی۔

معروف فلمساز کرن جوہر کے ٹی وی شو ’کافی ود کرن‘ کے 5ویں سیزن کی 16ویں قسط میں اداکارہ کنگنا رناوت نے کرن کو ہی فلم نگری میں اقرپا پرور قرار دیا جس کے بعد ایک نہ ختم ہونے والے تنازع نے جنم لیا۔

کنگنا کے بیان کے بعد ہر طرف اقربا پروری پر بحث کا آغاز ہوگیا لیکن وہیں فلموں میں اپنے بچوں کو متعارف کرانے والے اداکاروں نے کنگنا کی طرف اپنی توپوں کا رخ کرلیا اور انہیں تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

آئیفا ایوارڈ شوز کے دوران بھی کرن جوہر، ورون دھون اور سیف علی خان نے کنگنا کو مذاق کا نشانہ بنایا جس پر انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

اداکارہ کے الزام کی کرن جوہر ہمیشہ سے ہی تردید کرتے رہے ہیں لیکن ان کے قریبی لوگ اب بھی کنگنا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر بھی اداکارہ کو تضحیک کا نشانہ بنایا تھا جس پر ان کی بہن بھی پھٹ پڑیں تھیں۔

اداکارہ اپنے اس بیان کی بڑی قیمت چکا رہی ہیں اور بظاہر فلم نگری نے کنگنا کا غیر اعلانیہ بائیکاٹ بھی شروع کر رکھا ہے۔

سونو نگم کا متنازع بیان

بالی وڈ کے گلوکار سونو نگم نے اپریل 2017 میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اذان سے متعلق توہین آمیز ٹوئٹس کیے جس میں ان کا کہنا تھا کہ مسلمان نہ ہوتے ہوئے بھی انہیں اذان سننی پڑتی ہے اور انہوں نے اسے ’لاؤڈ اسپیکر غنڈہ گردی‘ قرار دیا۔

گلوکار کے ٹوئٹس پر بھارت میں ایک نیا ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور سوشل میڈیا پر انہیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

سونو نگم کے بیان پر مغربی بنگال کے ایک عالم نے ان کے خلاف فتویٰ بھی جاری کیا تھا اور ان کا سر مونڈنے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔

سونو نگم نے متنازع بیان کے بعد صفائی دینے کی کوشش کی لیکن فتویٰ جاری ہونے کے بعد انہوں نے خود ہی اپنا سر منڈوا لیا تھا۔

گلوکار نے شدید تنقید کے بعد نہ صرف ٹوئٹس ہٹا دیئے بلکہ اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہی بند کردیا جب کہ کئی دیگر مذاہب کے ٹوئٹر صارف بھی ان پر تنقید کرنے والوں میں شامل تھے۔

ماہرہ خان اور رنبیر کپور کی تصاویر

ماہرہ خان 2017 کے اوئل میں شاہ رخ خان کے مدمقابل فلم’رئیس‘ میں جلوہ گر ہوئیں لیکن اسی سال ماہرہ کی رنبیر کپور کے ساتھ نیویارک میں چہل قدمی کی تصاویر نے نئی بحث چھیڑ دی تھی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونی والی تصاویر میں ماہرہ خان ہاتھوں میں سگریٹ لیے نیویارک کی اسٹریٹ پر رنبیر کے ساتھ چہل قدمی کررہی تھی جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

دونوں شوبز شخصیات کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد بھارتی میڈیا نے بھی طوفان سر پر اٹھایا اور کئی طرح کی چہ مگوئیاں شروع کیں۔

رنبیر کے کترینہ سے علیحدگی کے بعد دونوں کی ان تصاویر کو بھارتی میڈیا میں خصوصی اہمیت دی گئی اور بعض نے اسے دونوں اداکاروں کا معاشقہ تک قرار دیا۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل اور رشی کپور

سال 2017 پاکستان کرکٹ کے لیے خوشگوار اور کامیاب ثابت ہوا اور پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھارت کو عبرتناک شکست دے کر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی تو بھارت کو یہ جیت ہضم نہ ہوئی۔

فائنل میچ سے قبل ہی بھارتیوں نے سوشل میڈیا پر پاکستان کا مذاق اڑانا شروع کردیا تھا جب کہ اداکار رشی کپور نے تو نازیبا ٹوئٹس بھی کرڈالی تھیں جس پر پاکستانی مداحوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔

فائنل سے قبل رشی کپور کے ٹوئیٹ سے پاکستانیوں کے جذبات مجروح ہوئے اور یہ میچ پاکستانیوں اور بھارتیوں کے لیے عزت اور ذلت کا معاملہ بن گیا۔

رشی کپور نے بھی کئی پاکستانی فینز سے ٹوئٹر پر نا صرف لڑائی کی بلکہ نازیبا الفاظ استعمال کیے جس پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا گیا۔

لیکن جب پاکستان نے فائنل میں بھارت کو باآسانی شکست دی تو پاکستانیوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی اور انہوں نے سوشل میڈیا پر رشی کپور کی خوب درگت بنائی۔

بالآخر فائنل میں شکست کے بعد رشی کپور نے ٹوئیٹ کرکے پاکستانیوں کو مبارکباد دے کر اپنی شکست تسلیم کرنا پڑی۔

نواز الدین صدیقی کی کتاب

سال 2017 نے جہاں بالی وڈ کے جاندار اداکار نواز الدین صدیقی کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا وہیں ان کے لیے کچھ تنازعات بھی لے کر آیا۔

نواز الدین صدیقی سال 2017 میں دو تنازعات میں الجھے رہے جس میں ایک ان کے چہرے کی رنگت کے حوالے سے ہونی والی بحث شامل ہے تو وہیں دوسری ان کی کتاب ’این آرڈنری لائف‘ بھی موضوع بحث بنی رہی۔

نواز الدین صدیقی نے اپنی آب بیتی میں زندگی کے کئی رازوں سے پردے اٹھائے جس میں ان کے معاشقے اور پیشہ وارانہ زندگی کی مشکلات کا بھی احاطہ کیا گیا۔

نواز الدین نے کتاب میں ساتھی اداکاراؤں سے تعلقات پر بھی کھل کر لکھا جس پر انہیں نہ صرف شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا بلکہ ساتھی اداکارہ انہیں عدالت تک لے گئیں۔

نواز الدین کے اس عمل سے نہ صرف بالی وڈ بلکہ دیگر حلقوں نے بھی انہیں آڑے ہاتھوں لیا جس پر انہوں نے چوتھے ہی روز تمام لوگوں سے نہ صرف معافی مانگی بلکہ کتاب بھی واپس لینے کا اعلان کیا۔

اسی کتاب کے بعد پیدا ہونے والے تنازع کے باعث نواز الدین عدالتوں کے چکر کھانے پر مجبور ہیں اور اس تنازع نے ان کی شخصیت پر منفی تاثر چھوڑا ہے۔

پریانکا چوپڑا اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات

2017 میں ہی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور پریانکا چوپڑا کے درمیان برلن میں ملاقات ہوئی اور حیرت انگیز طور پر یہ ملاقات بھی سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنی رہی۔

اس بار جو چیز مداحوں کی تنقید کا نشانہ بنی وہ نریندر مودی یا پریانکا چوپڑا نہیں بلکہ پریانکا کی جانب سے زیب تن کیا جانے والا لباس تھا۔

بعض افراد نے پریانکا کی برہنہ ٹانگوں کو مودی اور بھارت کی توہین قرار دیا اور انہیں شلوار قمیض پہننے کی نصیحتیں کیں۔

بھارت میں یہ تنازع اتنا بڑھ گیا تھا کہ کئی بالی وڈ شخصیات کو معاملے میں کودنا پڑا اور یہ تنازع بھی بھارتی ایوانوں میں زیر بحث رہا۔

ڈمپل کپاڈیہ اور سنی دیول کی تصاویر

ماہرہ خان اور رنبیر کپور کی تصاویر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ماضی کے سپر ہٹ اداکار سنی دیول اور اداکارہ ڈمپل کپاڈیا کی تصاویر بھی وائرل ہوئیں۔

دونوں ماضی کے مقبول اداکار ہیں اور ماضی میں دونوں معاشقے کے حوالے سے خبروں میں بھی رہے تاہم اس کا اعتراف دونوں اداکاروں نے کبھی نہیں کیا۔

لندن کے اسٹیشن پر سنی دیول اور ڈمپل کپاڈیا کی ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو نئی بحث کا آغاز ہوا۔

ڈمپل کپاڈیہ تصاویر میں سگریٹ نوشی کرتی نظر آئیں اور اس پر کافی بحث بھی ہوئی لیکن دونوں اداکاروں نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔

یاد رہے کہ ڈمپل کپاڈیا خطروں کے کھلاڑی اکشے کمار کی ساس بھی ہیں۔

سال 2017 تو بالی وڈ کے لیے زیادہ اچھا ثابت نہیں ہوا تاہم ہم امید کرسکتے ہیں کہ آنے والا سال ہر لحاظ سے فلم نگری اور اداکاروں کے لیے اچھا ثابت ہوگا اور شائقین کو اچھی فلمیں اور فنکاروں کے درمیان صحت مند مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔