18 جنوری ، 2018
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کو برا سمجھنے والے کو پاکستان میں سیاست کرنے کاحق نہیں اور اسے نہ ماننے والوں کے استعفے کی بھی کوئی حیثیت نہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز لاہور میں پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کی زیرِ قیادت متحدہ اپوزیشن کے جلسے سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتے ہیں جو ایک مجرم کو پارٹی سربراہ بنائے۔
یہاں عمران خان سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیئے گئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا تذکرہ کررہے تھے، جن کی نااہلی کے بعد اسمبلی کی جانب سے انتخابی اصلاحات ایکٹ میں ترمیم کرکے نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کی راہ ہموار کردی گئی تھی۔
عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 'حکومتی ناکامی کو پارلیمنٹ کی ناکامی نہیں کہا جا سکتا'۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کہ 'نواز شریف عدالتوں اور اداروں کی توہین کرتے ہیں اور عمران خان پارلیمنٹ کی توہین کرتے ہیں، نواز شریف اور عمران خان میں کوئی فرق نہیں ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کےپارلیمنٹ سے متعلق الفاظ کی مذمت کرتا ہوں، پارلیمنٹ ہونے کی وجہ سے سرحدوں کو مضبوط بنایا گیا، پارلیمنٹ کےباعث ملک کو ایٹمی طاقت بنایا گیا، پارلیمنٹ کو برا سمجھنے والے کو پاکستان میں سیاست کرنے کاحق نہیں اور اسے نہ ماننے والوں کے استعفے کی بھی کوئی حیثیت نہیں‘۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ قصور پارلیمنٹ کا نہیں حکومت کا ہوتا ہے، پارلیمنٹ کواس کا وقارنہ دینا حکومتوں اور ہماری ناکامی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی زیرقیادت متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، مسلم لیگ (ق) کے چوہدری پرویز الہی، جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے شرکت کی تھی۔