30 جنوری ، 2018
کراچی میں فٹ پاتھ پر بے گھر بچوں کو تعلیم دینے والے اسکول کی انتظامیہ کو دھمکیاں ملنے لگیں۔
عبداللہ شاہ غازی مزار کے قریب قائم فٹ پاتھ اسکول 3سال سےبچوں کو مفت تعلیم دے رہا ہے جسے دو روز میں ختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اسکول انتظامیہ نے الزام لگایا ہے کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی سربراہ ناہید درانی نے دو دن کے اندر اسکول ختم کرنے کا کہا ہے اور خالی نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔
اس حوالے سے جیو نیوز نے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی سربراہ ناہید درانی سے رابطہ کیا جن کا کہنا تھا کہ ہم نے ان کے کام کو سراہا تاہم بچوں کو حقیقی اسکول لے جانا ضروری ہے۔
فٹ پاتھ اسکول انتظامیہ کو دھمکیوں سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی کو دھمکی نہیں دی گئی اور نہ ہی آئی جی سندھ سے اس حوالے سے بات کی گئی ہے اور نہ ہی غیر مناسب لہجہ اپنایا گیا۔
ناہید درانی کا کہنا تھا کہ ہم نے فٹ پاتھ اسکول انتظامیہ کو پیشکش کی وہ ہمارے ساتھ شراکت کرلیں۔
انہوں نے کہا یہ بچے حکومت کی ذمہ داری بنتے ہیں، فیصلہ ہمیں کرنے دیں، یہ عارضی اسکول تو ہوسکتا ہے لیکن مستقل نہیں۔
سربراہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ان بچوں کو مین اسٹریم کردیا جائے۔
اسکول کو چلانے والی اوشن ویلفیئر آرگنائزیشن کی صدر سیدہ انفاس علی شاہ زیدی کا کہنا تھا کہ وہ تین سال سے فٹ پاتھ اسکول چلارہی ہیں تاہم ان اسے فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا جارہا ہے۔
انفاس زیدی کا کہنا تھا کہ میں نے ان سے کہا آپ جلد بازی میں فیصلے کررہے ہیں، بچے بکھر جائیں گے۔
اسکول کے آڈٹ سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا اسے بالکل کروایا جائے، ہمارا ایک، ایک ایکٹ لوگ دیکھتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت بچوں کو زبردستی واپس سرکاری اسکولوں میں بھیجنے کی کوشش کرے گی تو وہ بھاگ جائیں گے۔