Time 27 فروری ، 2018
کاروبار

چھالیہ کی امپورٹ پر غیر اعلانیہ پابندی

کراچی: حکومت کی جانب سے چھالیہ کی امپورٹ پر غیر اعلانیہ پابندی سے کسٹمز اہلکاروں اور اسمگلرز کی چاندی ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ نے غیرمعیاری مصنوعات کو جواز بناتے ہوئے چھالیہ کی درآمد پر پابندی عائد کردی اور کہا کہ چھالیہ کا ٹیسٹ اور سرٹیفیکٹ پیش کرنے کے بعد انہیں کلیئر کیا جائے گا تاہم اس کے باوجود 3ماہ سے یہ مسئلہ زیر التوا ہے۔

اس غیراعلانیہ پابندی سے ایک جانب پرکشش بزنس ہونے کی وجہ سے چھالیہ کی اسمگلنگ بڑھ رہی ہے جس کا ثبوت کسٹمز کی جانب سے پکڑے جانے والے کئی کیس ہیں۔

 دُوسری جانب کسٹم اہلکاروں نے اسمگلنگ کی آڑ میں فیکٹریوں کا رُخ کر لیا ہے۔ فیکٹری مالکان کا مؤقف ہے کہ کسٹمز اہلکار ایک جانب فیکٹر ی سے آنے جانے والی گاڑیاں چیک کر رہے ہیں تو دُوسری جانب عملے کو ہراساں کیا جا رہا ہے، ہمارا کام قانون کے مطابق ہے ہر چیز کے کاغذات ہیں کسٹمز حکام کو یہی اختیار ہے کہ وہ قانونی درآمد اور دیگر کاغذات چیک کریں فیکٹریوں میں آ کر چیزوں کا معیار چیک کرنا اور یہ کہنا کہ یہ انسانی صحت کیلئے مضر ہے ان کے دائرۂ کار میں نہیں۔ 

چند برس قبل اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ واضح فیصلہ دے چکی ہے جب کسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیم نے کچھ بڑی فیکٹریوں پر چھاپہ مار کر مال ضبط کیا تو ٹریبونل کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے نہ صرف اسے غیرقانونی قرار دیا بلکہ اس وقت کے ڈپٹی کلکٹر اور ان کی ٹیم پر بھاری جرمانہ بھی کیا جس کے خلاف کسٹمز نے نظرثانی اپیل کر رکھی ہے۔

مزید خبریں :