29 مارچ ، 2018
اسلام آباد: نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی تقریباً ساڑھے پانچ سال بعد وطن واپس پہنچ گئیں۔
20 سالہ ملالہ غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز اے کے 614 سے اسلام آباد پہنچیں اور چار روز تک پاکستان میں قیام کریں گی۔
ملالہ کی آمد کے موقع پر اسلام آباد ایئرپورٹ پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ ملالہ وزیر اعظم شاہد خاقان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گی۔
ذرائع کے مطابق ملالہ یوسف زئی وزیر اعظم آفس میں ’میٹ دی ملالہ‘ پروگرام میں شرکت کریں گی۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ والدین سمیت دیگر اہل خانہ بھی ملالہ کے ہمراہ پاکستان پہنچے ہیں جبکہ سی ای او ملالہ فنڈ فرح محمد بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
ملالہ یوسف زئی اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں قیام کررہی ہیں جہاں ان کی سول سوسائٹی کی خواتین رہنماؤں اور رشتہ داروں سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔
لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کوشاں نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی 12جولائی 1997 کو سوات کے علاقے مینگورہ میں پیدا ہوئیں۔
ابتدائی تعلیم ملالہ نے سوات میں ہی حاصل کی اور وہاں لڑکیوں کی تعلیم میں درپیش مشکلات کے حوالے سے اپنے خیالات کو تحریر کی شکل دے کر دنیا کو اس سے آگاہ کرنے کی کوشش کی۔
ملالہ پر 9 اکتوبر 2012 کو مینگورہ میں اسکول سے گھرجاتے ہوئے حملہ کیا گیا جس کے بعد ملالہ کو زخمی حالت میں پہلے پشاور لے جایا گیا اور بعد میں راولپنڈی کے اسپتال میں منتقل کردیا گیا۔
15 اکتوبر2012 کوحالت میں بہتری آنے کے بعد ملالہ کو علاج کے لیے برطانیہ منتقل کردیا گیا۔
12جولائی 2013 کو ملالہ نے اپنی سالگرہ کے دن اقوام متحدہ میں خطاب کیا۔ 2014 میں صرف 17 سال کی عمر میں ملالہ نے امن کانوبل ایوارڈ حاصل کیا۔
اس کے علاوہ ملالہ یوسف زئی مسلسل 3 سال دنیا کی بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل رہیں جبکہ ان کو کینیڈا کی اعزازی شہریت بھی دی جاچکی ہے۔
ملالہ کوعالمی سطح پر 40 سے زائد ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا جاچکا ہے۔