پاکستان
Time 15 اپریل ، 2018

پاک فوج کی سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کی مذمت

ریاستی اداروں کے کام کرنے کیلئے سازگار ماحول یقینی بنانا تمام اسٹیک ہولڈرز کی ذمے داری ہے، آئی ایس پی آر

پاک فوج کی جانب سے سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کی مذمت کی گئی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستی اداروں کے کام کرنے کیلئے سازگار ماحول یقینی بنانا تمام اسٹیک ہولڈرز کی ذمے داری ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ قابل مذمت ہے، ریاستی اداروں کے مؤثر کردار کیلئے تمام فریقین محفوظ فضا یقینی بنائیں۔

پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ امن و استحکام کی بہتری کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں۔

خیال رہے کہ لاہور میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر دو بار فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔

عدالتی اعلامیے کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ہفتے کی شب اور اتور کو علی الصبح پیش آیا۔

واقعے کے بعد چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار، جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پہنچے اور وہ اس معاملے کی نگرانی خود کررہے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گھر کے گیراج سے نائن ایم ایم پستول کی گولی کا خول ملا ہے جسے فرانزک تجزے کے لیے لیب بھجوادیا گیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن پاناما کیس کی سماعت کرنے والے بینچ میں شامل تھے اور وہ احتساب عدالت میں زیرسماعت ریفرنس کے نگراں جج بھی ہیں۔

مزید خبریں :