کراچی والے عمران خان کی شکل میں دوسرے بانی ایم کیو ایم کو برداشت نہیں کریں گے، بلاول


چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 12 مئی 2007 کو کراچی میں آزاد عدلیہ ہونے والی خونریزی کا ذمہ دار میئر کراچی وسیم اختر کو قرار دے دیا۔

کراچی کے باغ جناح میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ستم ظریفی تو دیکھیں کہ 12 مئی 2007 کو مشرف کے حواریوں نے ہم پر حملہ کیا اور  11 سال بعد مشرف کے دوسرے حواریوں نے ہم پر ایک بار پھر حملہ کیا۔

انہوں نے تحریک انصاف کو دوسری ایم کیو ایم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سب نے دیکھا کہ پی ٹی آئی والوں نے کراچی کا امن تباہ کرنے کی سازش کی مگر ہم نے ان کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 12 مئی 2007 کو ایک آمر مکے لہرا کر قہقہے لگا رہا تھا اور دوسری جانب کراچی کی سڑکوں پر لاشیں گر رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے اس وقت کے چیف جسٹس کے استقبال کے لیے نکلے تھے لیکن اس روز اے این پی اور وکلاء کے ساتھ پیپلز پارٹی کے 58 معصوم لوگوں کو شہید کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 12 مئی 2007 کو پیدا ہونے والی صورت حال کا ذمہ دار اس وقت کا صوبائی مشیر داخلہ وسیم اختر تھا جو آج میئر کراچی ہے۔

بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم والے کراچی والوں کو لسانیت کے نام پر دھوکے میں رکھ کر حکومت کرتے آ رہے ہیں اور آئندہ بھی حکومت کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کراچی والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم والوں نے 30 سال آپ سے جھوٹ بولا لیکن اب آپ کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں بچا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی ہر گلی، محلہ اور مسئلہ میرا ہے کیونکہ کراچی میرا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی میں تمام ترقیاتی کام پیپلز پارٹی نے کرائے لیکن ایم کیو ایم والے نہ خود کام کرتے ہیں اور نہ دوسروں کو کرنے دیتے ہیں، ایم کیو ایم کا ٹولہ کراچی میں ترقیاتی کام برداشت نہیں کرتا اور ہم چاہتے ہیں کہ کراچی کے ہر ضلع میں یونی ورسٹی بنے۔ 

مزید خبریں :