نواز شریف کیخلاف غداری کے مقدمے کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے نواز شریف کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر۔ فوٹو:فائل

لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کے خلاف غداری کے مقدمے کے لئے درخواست جمع کرائی گئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف نے پاکستان اور قومی اداروں کو بدنام کیا اور ممبئی حملوں سے متعلق ان کا حالیہ بیان غداری کے مترادف ہے۔ 

درخواست گزار نے استدعا کی کہ نواز شریف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کی جانب سے 2 قراردادیں بھی جمع کرادی گئیں۔

قراردادیں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور ڈاکٹر مراد راس کی جانب سے جمع کرائی گئیں جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کلبھوشن اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر خاموش اور ریاست کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔

میاں محمود الرشیدکے مطابق نواز شریف کا بیانیہ پاکستان کو عالمی دباﺅ میں لانے کی مکروہ کوشش ہے، ریاستی ادارے قابل احترام اور ملکی تحفظ کے ضامن ہیں۔

تحریک انصاف نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف غداری کے مرتکب ہوئے ہیں اس لیے ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت ٹرائل کیا جائے۔

نواز شریف کا متنازع بیان

ایک انٹرویو کے دوران ممبئی حملوں سے متعلق اپنے متنازع بیان میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ عسکری تنظیمیں نان اسٹیٹ ایکٹرز ہیں اور ممبئی حملوں کے لیے پاکستان سے غیر ریاستی عناصر گئے، کیا یہ اجازت دینی چاہیے کہ نان اسٹیٹ ایکٹرز ممبئی جا کر 150 افراد کو ہلاک کردیں، بتایا جائے ہم ممبئی حملہ کیس کا ٹرائل مکمل کیوں نہیں کرسکے۔

نواز شریف کے بیان پر بھارتی میڈیا نے اسے پاکستان کے خلاف استعمال کیا جب کہ ملکی سیاسی رہنماؤں کی جانب سے نواز شریف کے بیان کی شدید مذمت کی گئی۔

نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پر پاک فوج کی تجویز پر قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا جس میں نواز شریف کے حالیہ متنازع بیان سے پیدا صورت حال پر غور کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے بھی جلسے کے دوران نواز شریف کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا بیان نہیں دے سکتے جب کہ حکمراں جماعت کے ترجمان نے بھی وضاحتی بیان میں کہا کہ نواز شریف کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا تاہم اس کے باوجود نواز شریف نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ 

مزید خبریں :