27 جون ، 2018
اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خان عباسی نے این اے 57 سے متعلق الیکشن ایپلٹ ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسی حلقے سے الیکشن لڑوں گا، اپیل کا حق استعمال کروں گا۔
شاہد خاقان عباسی نے استفسار کیا کہ فیصلہ کرنے والوں نے کس قانون کے تحت فیصلہ کیا؟ الیکشن کمیشن اور سپریم جوڈیشل کونسل الیکشن کو متنازع بنانے کا نوٹس لے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپیلٹ کورٹ کو تاحیات نااہلی کا اختیارحاصل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے معاملے پر نااہل کیا گیا، میرے والد نے 1974 میں گھر لیا تھا، جس قیمت پر لیا وہی قیمت لکھی ہے۔
خیال رہے کہ الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے سابق وزیراعظم کے آبائی حلقے این اے 57 مری سے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے انہیں اس حلقے سے الیکشن کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔
راولپنڈی کے الیکشن ایپلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عباد الرحمان لودھی نے پی ٹی آئی کارکن مسعود احمد عباسی کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر اپیل پر سماعت مکمل کرکے دو روز قبل اس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
الیکشن ٹریبونل نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے۔
فیصلے کے مطابق سابق وزیراعظم نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے، وہ 62 ون ایف کے تناظر میں اہل نہیں ہیں۔