پاکستان
Time 21 جولائی ، 2018

ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ ایم کیو ایم الیکشن کا بائیکاٹ کردے، خالد مقبول

پشاورکی آبادی بڑھ رہی ہے اور کراچی کی آبادی کم ہورہی ہے، صحیح مردم شماری ہوتی تو سندھ کا وزیراعلیٰ کراچی یا حیدرآباد سے ہوتا، کنوینر ایم کیو ایم پاکستان— فوٹو: فائل

حیدرآباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی میرپور خاص میں 19جولائی اور حیدرآباد میں 20 جولائی کوجلسہ کی اجازت نہیں دی گئی، 2018 انتخابات کے حوالے سے قبل از انتخابات دھاندلی ہوچکی ہے، ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ ایم کیو ایم الیکشن کا بائیکاٹ کردے۔

حیدر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ کی شہری آبادی مردم شماری میں آدھی دکھائی گئی، پشاورکی آبادی بڑھ رہی ہے اور کراچی کی آبادی کم ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’کیا کبھی دیکھا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے دفاتر گرائے گئے ہوں؟ پیپلز پارٹی کی حکومت کئی بار ایم کیو ایم کے ووٹوں سے بنی، اگر صحیح مردم شماری ہوتی تو سندھ کا وزیراعلیٰ کراچی یا حیدرآباد سے ہوتا۔

خالد مقبول نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ صوبے بنائے جائیں، پیپلز پارٹی کی جانب سے دیا جانے والا بلدیاتی نظام معذور اور مجبور ہے، اگر ہماری آواز ایوانوں میں نہ سنی گئی تو ایوان سڑکوں پر لگا لیں گے۔

متحدہ کنوینر نے کہا کہ ایم کیو ایم کو آزادانہ انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی جا رہی،25 جولائی کی شام ہماری پہچان اور اعتماد بیلٹ باکس سے برآمد ہوگا۔

مزید خبریں :