01 اگست ، 2018
اسلام آباد: سپریم جوڈیشل کونسل نے راولپنڈی بار سے خطاب پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس شوکت صدیقی نے حال ہی میں راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے حساس ادارے پر الزامات عائد کیے تھے۔
سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو 28 اگست تک جواب داخل کرانے کی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے کہ 21 جولائی کو اپنی تقریر کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے الزام عائد کیا تھا کہ حساس ادارے اپنی مرضی کے فیصلے کروانے کے لیے بینچز بنواتے ہیں اور انہیں بھی مرضی کے فیصلے کرنے کا کہا گیا جس کے عوض ان کے خلاف زیرسماعت کرپشن کا ریفرنس ختم کرنے اور انہیں قبل از وقت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ بنانے کی پیشکش کی گئی۔
جسٹس شوکت عزیز کے الزامات کے بعد پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے ریاستی اداروں پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کرائیں۔
دوسری جانب 22 جولائی کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج کے الزامات کا نوٹس لیا اور ان کی تقریر کا ریکاڑ طلب کیا تھا۔
اسی روز جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بھی چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھا جس میں کے متن کے مطابق انہوں نے اپنی تقریر میں بغیر خوف کے موجودہ صورتحال پر حقائق بیان کیے جن کی تصدیق کے لیے کمیشن بنایا جائے اور پی سی او حلف نہ اٹھانے والےجج کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے۔