نندی پورکرپشن کیس: سابق چیئرمین نیب کی سرزنش، زیرالتواء ریفرنسزکی تفصیلات طلب


اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں نندی پور منصوبہ کرپشن کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق چیئرمین قمر زمان چوہدری کی سرزنش کی اور نیب کے پاس زیرِ التواء ریفرنسز کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی سپریم کورٹ نے نندی پور منصوبے سے متعلق کرپشن کیس ری اوپن کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

نندی پور پاور پراجیکٹ پنجاب میں گزشتہ دورِ حکومت میں تعمیر کیا گیا تھا جس کے ذریعے 525 میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا، تاہم مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے منصوبے میں کرپشن کے الزمات عائد کیے گئے۔ رپورٹس کے مطابق 2005 میں بننے والے نندی پور پاور پراجیکٹ کی لاگت 22 ارب روپے سے 58 ارب روپے تک جاپہنچی تھی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آج نندی پور منصوبہ کرپشن کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر پیش ہوئے اور عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ نندی پور منصوبے کے خلاف انکوائری زیر التوا ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ انکوائری کب سے زیر التواء ہے؟ اور نیب میں مجموعی طور پر کتنی تحقیقات زیر التواء ہیں؟

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 20 فروری 2017 کو انکوائری شروع ہو چکی تھی، وزارت قانون نے 2 سال تاخیر کی، لیکن اب انکوائری آخری مراحل میں ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نندی پور منصوبہ آؤٹ سورس کرنے کی انکوائری جون 2018 میں شروع ہوئی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 'ہم نے ذمے دار کا تعین کرنا ہے، تاخیر کا ذمے دار کون ہے؟سابق چیئرمین نیب قمر زمان کا پتہ کریں، وہ اسلام آباد میں ہیں؟ کیوں نا تاخیر پر سابق چیئرمین نیب کے خلا ف کارروائی کریں؟'

اس موقع پر جسٹس ثاقب نثار نے نیب کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 'نیب اتنے دن کارروائی میں لگا دیتا ہے،کیس الماریوں میں رکھ دیئے جاتے ہیں، کیا نیب کو کھلی چھٹی ہے؟'

چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ 'اب اگر کسی انویسٹی گیشن افسر (آئی او) نے تفتیش میں کوتاہی کی تواس کے خلاف کارروائی ہوگی'۔

اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے نیب سے زیر التواء ریفرنسز کی تفصیلات طلب کرلیں۔

عدالت کی سابق چیئرمین نیب کی سرزنش

سماعت کے دوران سابق چیئرمین نیب قمر زمان بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے سابق چیئرمین نیب کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ نے تو کمال ہی کردیا، اپنے دور میں رعایتیں دیتے رہے، کیوں نہ آپ کے خلاف انکوائری کرالیں؟'

چیف جسٹس نے سابق چیئرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، 'قمر صاحب آپ ہم سے شکایت کرتے رہے کہ بینچ سختی کرتا ہے، ہمیں آج پتہ لگا کہ بالکل ٹھیک کرتا تھا، اتنے کیسز پر کام ہی نہیں کیا'۔

جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ نیب بتائے کب تک نندی پور پاور پراجیکٹ سے متعلق ریفرنس فائل کردے گا؟

اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے نیب سے قمر زمان کے دور میں التواء کا شکار انکوائریوں کی لسٹ بھی طلب کرلی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رواں برس 7 جون کو سماعت کے دوران چیف جسٹس نے نیب کو نندی پور پاور پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

مزید خبریں :