پاکستان
Time 27 ستمبر ، 2018

وزیراعظم- قادری ٹیلیفونک رابطہ:ماڈل ٹاؤن متاثرین کوانصاف کی فراہمی کےعزم کااعادہ


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ ساتھ ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کا نشانہ بننے والوں کو انصاف کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نہتے شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں کو نظام عدل سے فرار کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور قانون کے یکساں نفاذ پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے واقعے میں ملوث افراد کو بلاتفریق کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیوانی و فوجداری مقدمات میں فوری انصاف، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔

اس حوالے سے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کا نشانہ بننے والے خاندانوں کو امید کی کرن دی ہے۔

طاہر القادری نے انصاف کی امید دلانے پر عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی بالادستی کے لیے وزیراعظم کا ویژن قابل تحسین ہے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن— کب کیا ہوا؟

یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا۔

اس موقع پر عوامی تحقیقات کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 90 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جس کی رپورٹ میں سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ خان کو بے گناہ قرار دیا گیا تھا۔

جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ چھان بین کے دوران یہ ثابت نہیں ہوا کہ سابق وزیر اعلیٰ اور سابق صوبائی وزیر قانون فائرنگ کا حکم دینے والوں میں شامل ہیں۔

دوسری جانب اس واقعے کی جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں عدالتی تحقیقات بھی کرائی گئی تھیں، جسے گزشتہ برس ستمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے منظرعام پر لانے کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں شریف برادران سمیت 12 شخصیات کو طلب کیے جانے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

مزید خبریں :