07 اگست ، 2012
اسلام آباد… ایف بی آر نے موبائل فون کمپنیز کی مبینہ ٹیکس چوری بارے موقف تبدیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کو کارروائی کیلئے کوئی تحریری درخواست دی ہی نہیں گئی تھی ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس اسلام آباد میں برجیس طاہر کی زیر صدارت ہوا۔ ممبر ایف بی آر شاہد حسن نے کمیٹی کو بتایا کہ موبائل فون کمپنیز نے قانون کے مطابق ٹیکس ادا کیا ، 47 ارب روپے کی ٹیکس چوری کے الزام میں کوئی حقیقت نہیں۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی اے فاروق اعوان نے حقائق جاننے کیلئے فیکٹ فائیڈنگ کمیشن بنانے کی تجویزدی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ نیب نے ایک شکایت پر موبائل فون کمپنیز کے خلاف سوموٹو کیوں لیا اور دفاتر سیل کردیئے نیب کو تو یہ اختیار حاصل ہی نہیں۔ موبائل فون کمپنیز کے خلاف ٹیکس ڈرامہ رچانے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے انوشے رحمان کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو آئندہ اجلاس تک رپورٹ پیش کریگی۔