06 فروری ، 2012
نیویارک… افغانستان میں فوجی کارروائیوں او پر تشدد واقعات میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے ۔ گذشتہ سال دھماکوں اور فوجی کارروائیوں میں تین ہزار سے زائد شہری ہلاک ہوئے، فوجی تنازعات میں شہریوں کے تحفظ سے متعلق افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن اوریواین ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال افغانستان میں تین ہزار اکیس شہری ہلاک ہوئے ۔ یہ تعداد گذشتہ سال سے آٹھ فیصد زیادہ ہے۔ گذشتہ سال دھماکوں اور فوجی کارروائیوں میں دوہزار سات سو نوے عام شہری ہلاک ہوئے تھے،،رپورٹ کے مطابق پر تشدد واقعات میں سال 2007سے اب تک گیارہ ہزار آٹھ سو سے زائد شہری ہلاک ہوئے ہیں ،گذشتہ سال جنگی حالات کی وجہ سے تقریبا دو لاکھ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا جب کہ ہزاروں افراد کو اپنی جائیداد اوردیگر حقوق سے محروم ہونا پڑا ، یواین افغان مشن کے سربراہ اور افغانستان میں سیکیرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی جان kubisکا کہنا ہے کہ افغان شہریوں نے جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے ،سال 2012میں شہریوں کی ہلاکتیں روکنے کیلئے تنازع میں شامل تمام پارٹیوں کو کوششیں کرنا ہوں گی ۔