کھیل

انضمام اور آرتھر کا مستقبل ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر منحصر

انضام الحق اور مکی آرتھر کے معاہدوں میں ورلڈ کپ تک توسیع کی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق، ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور ان کے ساتھیوں کو اپنی پُرکشش ملازمتیں پکی کرنے کے لیے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا انتظار کرنا ہو گا۔

ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے انضمام الحق کی قومی سلیکشن کمیٹی کے معاہدے میں ڈھائی ماہ کی توسیع کر دی ہے تاہم ورلڈ کپ میں ٹیم کی کارکردگی ٹیم انتظامیہ اور سلیکٹرز کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

انضمام الحق کے ساتھ سلیکٹرز توصیف احمد، وجاہت اللہ واسطی اور وسیم حیدر مزید تین ماہ پی سی بی میں تنخواہ دار ملازمین کی حیثیت سے کام کریں گے۔

ورلڈ کپ کے بعد انضمام الحق اور ان کے ساتھیوں، مکی آرتھر و دیگر کوچز اور منیجر طلعت علی کے معاہدوں کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا اور اسے توسیع دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا، ابھی کسی کو نیا معاہدہ دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ 30 اپریل کو انضمام الحق اور ان کے ساتھی سلیکٹرز کے معاہدے ختم ہو رہے تھے لیکن انہیں یکم مئی سے ان کے معاہدوں میں مزید ڈھائی ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔

ورلڈ کپ کے بعد چیئرمین احسان مانی نئی ٹیم انتظامیہ، سلیکشن کمیٹی اور منیجر کی تقرری یا توسیع کا فیصلہ کریں گے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ انضمام الحق کو انگلینڈ بھیجنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن اگر کوئی اپنے طور پر انگلینڈ جانا چاہتا ہے تو یہ اس کا استحقاق ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کس قسم کی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی، اس میگا ایونٹ کے بعد تمام لوگوں کا اپریزل ہو گا، ہوسکتا ہے کہ پاکستانی ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے اور کچھ لوگوں کو نیا معاہدہ نہ دیا جائے۔

واضح رہے کہ 2014 سے پاکستان ٹیم کے ساتھ بیٹنگ کوچ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے گرانٹ فلاور نے پاکستان ٹیم کے ساتھ مزید کام کرنے سے معذرت کر لی ہے۔

2016کے دورہ انگلینڈ سے قبل پی سی بی نے مکی آرتھر، طلعت علی اور دیگر کوچنگ اسٹاف کی دو سال کے لئے تقرری کی تھی۔

گزشتہ سال شہریار خان نے پی سی بی کو چھوڑنے سے قبل مکی آرتھر، طلعت علی اور دیگر کوچنگ اسٹاف کے معاہدوں کو ورلڈ کپ 2019 تک توسیع دے دی تھی۔

ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے انگلینڈ جانے سے قبل کسی کو نئے معاہدے کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے، تمام نئی تقرریوں کا اختیار چیئرمین احسان مانی کا ہے۔

مکی آرتھر بھی ورلڈ کپ سے قبل نیا معاہدہ چاہتے تھے لیکن انہیں بھی یہی بتایا گیا ہے کہ وہ 14جولائی کو ورلڈ کپ ختم ہونے کا انتظار کر لیں۔

انضمام الحق کی سلیکشن کمیٹی بھی مکی آرتھر کے ساتھ آئی تھی، ان کے معاہدے میں توسیع اس لئے کی گئی ہے کہ اگر انگلینڈ میں کوئی کھلاڑی ان فٹ ہو جائے تو ٹیم انتظامیہ متبادل کے لیے سلیکشن کمیٹی سے رجوع کرے۔

پی سی بی کے چاروں سلیکٹرز تنخواہ دار ملازم ہیں، انضمام الحق پاکستان ٹیم کے چیف سلیکٹر بننے سے قبل افغانستان کے ہیڈ کوچ تھے، وہ 14 لاکھ کے بھاری پیکیج پر کام کر رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام بھی نئے معاہدے میں توسیع کے خواہش مند ہیں۔ انضمام اور طلعت علی نے نئے معاہدوں کے بارے میں پی سی بی حکام سے بات کی تھی لیکن اس موقع پر کسی کو کوئی یقین دہانی کرانے سے گریز کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے منتخب کی جانے والی ٹیم انضمام الحق کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی کا آخری اسائمنٹ ہے۔

ورلڈکپ کے بعد انضمام الحق اور ان کے ساتھیوں کا مستقبل کیا ہو گا، اس کا فیصلہ قومی ٹیم کی کارکردگی پر منحصر ہے۔

مزید خبریں :