حکومت نے والد کی طبیعت پوچھنے کیلئے ملاقات کی اجازت نہیں دی، مریم نواز

جو ہم پر آج بیت رہی ہے، کل آپ پر بھی بیتے گی، مکافات عمل اٹل ہے، مریم نواز — فوٹو: فائل 

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر و سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ والد صاحب کی طبیعت پوچھنے کے لیے ملاقات کی اجازت مانگی لیکن انکار کر دیا گیا۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف ان دنوں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ 

نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے مطابق نوازشریف سے جیل میں ملاقات کی اور ان کا طبی معائنہ کیا، سابق وزیراعظم کی کل صبح 4 بجے طبیعت خراب ہوئی تھی اور انہیں سانس لینے میں دشواری پیش آئی تھی۔ 

ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نوازشریف نے گارڈز کو سیل کا دروازہ کھولنے کی درخواست کی، اسپرے لینے کے بعد نوازشریف کی طبعیت کچھ بہتر ہوئی اور یہ ایک انتباہ ہے۔

اس حوالے سے نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا ٹوئٹر بیان میں کہنا تھا کہ جعلی و سیاسی مقدمات میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ لاحق ہے، ایسے میں جو بیٹی کو ملنے کی اجازت نہ دیں ان سے بڑا ظالم کون ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ ظلم، نفرت اور انتقام کی غلیظ سیاست کرنے والوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اللہ دنوں کو الٹتا پھیرتا رہتا ہے اور ہمیشہ کی بادشاہی اسی کی ہے۔

ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی طبیعت پوچھنے کے لیے ملاقات کی اجازت مانگی لیکن انکار کر دیا گیا، جو ہم پر آج بیت رہی ہے، کل آپ پر بھی بیتے گی، مکافات عمل اٹل ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے نوازشریف سے اظہار یکجہتی کے لیے کوٹ لکھپت جیل کے باہر عید کی نماز ادا کرنے کا اعلان کیا۔

پہلے انسان بنو، پھر حکمران بنو، بلاول بھٹو کی حکومت پر تنقید 

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی مریم نواز کو والد سے ملنے کی اجازت نہ دینے پر شدید تنقید کی ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو بیمار والد سے نہ ملنے دینا ناقابل برداشت سلوک ہے، سلیکٹڈ حکومت باپ بیٹی کو ملنے سے روک کر کیا پیغام دے رہی ہے؟ پہلے انسان بنو، پھر حکمران بنو۔

انہوں نے کہا کہ جب بات انسانیت کی ہو تو سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ دیے جاتے ہیں لہٰذا حکومت فی الفور مریم نواز کو نواز شریف سے ملنے کی اجازت دے۔

مزید خبریں :