03 اکتوبر ، 2019
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائڑڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک میں ایک نہیں کئی مافیا ہیں۔
لاہور میں ایک سیمینار سے خطاب میں چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ جرم ہے جب کہ ٹیکس سے بچنا ایک مختلف معاملہ ہے، یقین دلاتا ہوں ٹیکس سے بچنے کا کوئی کیس نیب کے پاس نہیں ہو گا، ٹیکس چوری کا کیس ایف بی آر کے سپرد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیب خود اپنے احتساب کے لیے سامنے ہے، نیب عوام دوست ادارہ ہے، نیب نے کبھی حدود سے تجاوز نہیں کیا، نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی اقدام نہیں کرتا، سزا اور جزا ملکی قانون کے تحت عدالتوں کا کام ہے لیکن ہو سکتا ہے آٹے کے ساتھ گھن بھی پس گیا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاناما کے باقی کیسز بھی چل رہے ہیں، پاناما کیس میں جس کی معلومات جلدی آگئیں اس پر جلد فیصلہ کیا گیا۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے حکومت کے ساتھ گٹھ جوڑ کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا حکومت سے کوئی گٹھ جوڑ نہیں ہے، پہلے بندہ رب کے سامنے اور پھر ضمیر کے سامنے جوابدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک نہیں بہت مافیا ہیں، مافیا کی ایک سے بڑھ کر ایک داستانیں ہیں، پہلے ایک شخصیت کو موٹر سائیکل پر دیکھا، پھر دبئی میں ان کے ٹاورز بن گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین اسپتالوں کے دروازوں پر بچوں کو جنم دے رہی ہیں، غریب ماں کا بیٹا اس لیے دم توڑ دیتا ہے کہ ویکسین نہیں ہے، ہم ذاتی مفادات سے کب نکلیں گے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ ہاتھ میں کشکول اٹھا کر دوسرے ملکوں سے اطلاع مانگنے جاتے ہیں، کس بنیاد پر معلومات مانگیں گے۔
نیب میں دائر ریفرنسز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ جو ریفرنسز فائل ہوئے وہ 2017 سے پہلے کے ہیں، جتنی جلدی ایکشن نیب نے کیا اتنا تو یورپ میں بھی نہیں لیا جاتا، نیب مکمل تحقیقات کے بعد انکوائری یا ریفرنس دائر کرتا ہے، نیب بھی اتنا ہی محب وطن ہے جتنے آپ لوگ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ غلطی کا اعتراف کرنا ظرف کی بات ہے لیکن پلی بارگین جب تک میں منظور نہ کروں نہیں ہو سکتی، یہ زیادتی ہے کہ پلی بارگین میں 100 کی جگہ 10 روپے واپس کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ مغلیہ شہنشاہ کا دور گزر چکا، نیب عوام کی خدمت کے لیے ہے، خوف پیدا کرنے کے لیے نہیں، قانون میں لکھا ہوا ہے کہ پلی بارگین رضاکارانہ فعل ہے لیکن یتیموں، بیواؤں اور پینشنرز پر ترس نہ کرنے والی ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیےکوئی رعایت نہیں ہے
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ کسی کی جیب پیسا نکالنا بہت مشکل کام ہے، نیب نے ’کرپشن فری پاکستان‘ کو اپنی منزل بنا لیا ہے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ڈر اور خوف سے نیب بھٹک جائے گی تو ایسا نہیں ہو گا۔