27 اکتوبر ، 2019
ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے وزیر خارجہ کے دفتر میں بنائی گئی متنازع ویڈیو پر معذرت کر لی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل حریم شاہ کی دفتر خارجہ میں بنائی گئی ایک ٹک ٹاک ویڈیو بالی وڈ گانے کے بیک گراؤنڈ کے ساتھ وائرل ہوئی تھی جس پر سوالات اٹھے کہ انہیں دفتر خارجہ جیسے اہم سرکاری دفتر میں داخل ہونے اور ویڈیو بنانے کی اجازت کس نے دی؟
اس پر اب حریم شاہ نے معافی مانگتے ہوئے ٹوئٹرپر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ دفتر خارجہ میں جانے کی اجازت ان کو سرکاری اہلکار نے دی تھی۔
حریم شاہ کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ ’میری ایک ویڈیو ہے جو کہ وائرل ہوئی ہے اور زیربحث ہے اس وقت اسی حوالے سے میں بات کرنا چاہتی ہوں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’دفتر خارجہ کے باہر سے میرا گزر ہوا اور مجھے پتا چلا کہ شاہ صاحب ( وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ) آئے ہوئے ہیں، چونکہ میں ان کی بہت بڑی مداح ہوں وہ میرے سب سے زیادہ پسندیدہ سیاستدان ہیں اور میرے والد کی جگہ ہیں اس لیے وہ قابل احترام ہیں، ان سے ملنا میرے لیے فخر کی بات ہے‘۔
ویڈیو میں حریم شاہ نے مزید بتایا کہ ’میرا جیسے ہی وہاں سے گزر ہوا تو ان سے ملنے کا شوق رکھتے ہوئے ان کے دفتر چلی گئی، بدقسمتی سے میری ان سے ملاقات نہ ہو سکی لیکن وہاں انتظار گاہ پر میں نے کچھ تصویریں اور ویڈیوز بنا کر شیئر کر دیں جس کو ہر ایک نے اپنے نئے نئے انداز میں بیان کرنا شروع کر دیا، بہر حال ایسا کچھ نہیں جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ مجھے وہاں کون لے کر گیا، ایسی کوئی بات نہیں ہے‘۔
حریم شاہ نے سب سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنے سے باتیں بنانا اور سوچنا بند کر دیں اور ایسی باتیں نہ کریں جس سے میری والدہ یا بہن کو کسی کام سے باہر جانا ہو تو وہاں انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جائے اور پھر وہ وہاں کا رُخ ہی نہ کریں، ایسی کوئی بات نہیں ہے جس پر ایشو بنایا جائے یا پھر اس کے چرچے کیے جائیں‘۔
ٹک ٹاک اسٹار نے کہا کہ اگر وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنے سے میرے پاکستانیوں کے دل کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں لیکن میرا مقصد صرف ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بنانا تھا۔
یاد رہے کہ حریم شاہ کے بعد ایک احمد نامی ٹک ٹاک صارف کی بھی دفترخارجہ میں بنائی گئی ٹک ٹاک ویڈیو سامنے آئی تھی جس پر بھی خوب اعتراض کیا گیا۔