30 اکتوبر ، 2019
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے میڈیا اینکرز کے ٹی وی شوز میں بطور مہمان شرکت پر پابندی کے احکامات پر عمل درآمد سے روک دیا۔
میڈیا اینکرز کے ٹی وی شوز میں بطور مہمان شرکت پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت لاہور کی اعلیٰ عدالت میں جسٹس شاہد وحید نے کی جس میں وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات اور پیمرا کو فریق بنایا گیا۔
سماعت کے دوران درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پیمرا نے28 اکتوبر کو صحافیوں کے بطور تجزیہ کار دوسرے ٹی وی شوز میں شرکت پر پابندی لگائی تھی۔ اس کے علاوہ مرضی کے مہمان بلانے پر بھی پابندی عائد کی تھی، ساتھ ہی صحافیوں کو ٹی وی شو میں زیر بحث موضوع پر رائے دینےسے بھی روکا گیا۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پیمرا آرڈیننس کی دفعہ 27 کے تحت مخصوص حالات میں کسی ٹی وی پروگرام پر پابندی لگا سکتا ہے لیکن یہ ہدایت نامہ آئین کے آرٹیکل 9 سے متصادم ہے۔
بعدازاں درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک پیمرا کا ہدایت نامہ معطل کیا جائے اور صحافیوں کے ٹی وی پروگراموں میں شرکت پر پابندی کےاحکامات کالعدم دیئے جائیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد ٹی وی شوز کرنے والے اینکرز کے دوسرے شوز میں بطور مہمان تجزیہ کار شرکت پر پابندی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔
یاد رہے کہ پیمرا نے تمام نجی ٹی وی چینلز کو ایک نوٹس کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ تمام چینلز ٹاک شوز میں اچھی شہرت اور وسیع تجربہ رکھنے والے مہمان بُلائیں ورنہ اُن کے خلاف پیمرا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
بعدازاں العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کو ڈیل قرار دینے پر اینکر پرسنز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔