Time 08 نومبر ، 2019
پاکستان

کراچی پولیس اور کسٹمز کی ملی بھگت، 50 لاکھ کی چھالیہ بیچ دی

ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس نے تحقیقات کا حکم دے دیا: فائل فوٹو

کراچی: کھارادر پولیس اور کسٹمز انٹیلی جنس  نے  ملی بھگت سے اسمگل شدہ ہزاروں کلو چھالیہ پکڑ کر بازار میں فروخت کردی۔

جیو نیوز  کے مطابق یکم نومبر کو کھارادر پولیس نے خفیہ اطلاع ملنے پر جوڑیا بازار کے ایک گودام پر چھاپہ مارا جہاں بڑی مقدار میں اسمگل شدہ چھالیہ مقدار  برآمد کی، پولیس نے  اسمگل شدہ چھالیہ کو تھانے منتقل کر کے کسٹمز انٹیلی جنس کو اطلاع دی جس پر کسٹمز کے اہلکار  تھانے پہنچے اور پولیس کے ہمراہ ماڑی پور روڈ پر واقع کانٹے پر وزن کروانے کےلیے لے کر گئے۔

کانٹے پر برآمد شدہ چھالیہ کا وزن 25ہزار993 کلوگرام نکلا جس کو مبینہ طور پر کسٹمز انٹیلی جنس اور پولیس اہلکاروں نے ملی بھگت سے کاغذات میں صرف 16ہزار93کلوگرام ظاہر کیا۔

بعدازاں پولیس اور کسٹمز اہلکاروں نے مل کر  9900 کلوگرام چھالیہ کو خاموشی سے 50 لاکھ روپے کے عوض بازار میں فروخت کرکے مبینہ طور پر رقم آپس میں تقسیم کرلی۔

ذرائع کے مطابق اسمگل شدہ چھالیہ کو کھارادر پولیس نےجوڑیابازار سے منی ٹرکوں اور سوزوکیوں میں تھانے منتقل کرنے کے بعد کسٹمز انٹیلی جنس کے اینٹی اسمگلنگ ونگ کو اطلاع کی تھی۔ 

کسٹمز اور پولیس کی ان کالی بھیڑوں کا راز ایک ای میل نے فاش کیا جس کی ایک کاپی جیو نیوز نے حاصل کرکے ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس زاہد کھوکھر سے رابطہ کیا۔

گل بائی کانٹا کی رسیدیں— جیو نیوز فوٹو

ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس زاہد کھوکھر  نے بتایا کہ ان کے دفتر میں بذریعہ ای میل اس خرد برد کی اطلاع ملی جس پر انۃوں نے انکوائری کروانے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

اسی معاملے پر ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل سے رابطہ کیا گیا تو ان کا بھی کہنا تھا کہ وہ انکوائری کرکے تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

کراچی میں کسٹمز انٹیلی جنس اور کھارادر پولیس کے منظر عام پر آنے والے لاکھوں روپے کی اسمگل شدہ چھالیہ کو مجرمانہ طور پر لاکھوں روپے میں فروخت کرکے حکومت کے خزانے کو نقصان پہنچانے کے اس  کارنامے کی مزید تفصیلات انکوائری مکمل ہونے کے بعد سامنے آنے کی امید ہے مگر اس معاملے نے ان اداروں کے اہلکاروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس زاہد کھوکھر نے مزید کہا کہ ہم ایسے معاملات کی روک تھام کےلیے ٹھوس منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

مزید خبریں :