02 مارچ ، 2020
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نبیل گبول نے سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست سردار لطیف کھوسہ کے بنگلے پر حملہ کردیا، توڑ پھوڑ، ملازمین پر تشدد اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نبیل گبول نے اپنی ہی پارٹی کے سینیئر عہدیدار اور نامور وکیل سردار لطیف کھوسہ کے ڈیفنس میں واقع بنگلے پر حملہ کردیا، ملازمین سے لطیف کھوسہ کے داماد اور چیئرمین فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی حافظ عبدالبر کا پوچھا اور ہتھیار چھین کر ان پر تشدد کرنے کے بعد دھمکیاں دیتے ہوئے چلے گئے۔
ڈیفنس پولیس کے مطابق لطیف کھوسہ کے ملازم غلام شبیر نے تھانہ میں نبیل گبول، فیروز علی گابا اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مورخہ یکم مارچ کی رات کو تقریباً ساڑھے 11 بجے وہ ڈیفنس میں واقع بنگلہ نمبر 51/1-B, اسٹریٹ نمبر 10، فیز 2، ڈی ایچ اے پر موجود تھا کہ دروازہ زور سے بجانے کی آواز آئی، اس نے جیسے ہی دروازہ کھولا تو یکدم نبیل گبول اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ گھر میں زبردستی گھسے، حافظ عبدالبر کے بارے میں پوچھا کہ وہ کہاں ہیں ہم اسے مارنے کیلئے آئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملازم نے مزید بتایا کہ اس سے رپیٹر چھین کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، رپیٹر سے بنگلے پر دو فائر کیے گئے، توڑ پھوڑ کی اور پورے بنگلے کی تلاشی لی بعد ازاں رپیٹر واپس دے کر وہاں سےچلے گئے۔
واضح رہے کہ حافظ عبدالبر، لطیف کھوسہ کے داماد اور تین سال سے کراچی فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین ہیں۔ حافظ عبدالبر کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ اس وقت ملک سے باہر ہیں۔
مدعی مقدمہ نے نبیل گبول اور ان کے ساتھیوں کی بنگلے میں داخل ہونے اور توڑ پھوڑ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی بطور ثبوت پولیس کو فراہم کر دی ہے۔