Time 15 مارچ ، 2020
پاکستان

جنگ، جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل کی گرفتاری کیخلاف برطانیہ میں مظاہرے

جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اور جیو کی بندش و پچھلے نمبرز  پر ڈالنے کیخلاف برطانیہ اور دبئی میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

گزشتہ دنوں جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور آفس میں پیشی کے دوران گرفتار کر لیا تھا۔

میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کے خلاف لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

برمنگھم میں مختلف صحافی تنظیموں اور آزاد میڈیا کے حامی افراد ایڈیٹرانچیف جنگ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کے خلاف سراپہ احتجاج  نظر آئے۔

پاکستان میں جیو نیوز کی بندش پر برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ میں بھی قونصل خانے کے باہر آواز بلند کی گئی۔

برٹش پاکستانی کمیونٹی کے نزدیک میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اور جیو کی بندش پاکستان میں میڈیا کی آزادی پر حملہ ہے۔  مانچسٹر میں بھی پاکستانی قونصل خانے کے باہر احتجاج کیا گیا۔

اس کے علاوہ سعودی عرب اور  امارات میں بھی پاکستانی کمیونٹی اور صحافیوں نے جیو  سے اظہار یکجہتی کیا۔

علاوہ ازیں امریکا نے بھی جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہاتھوں گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا۔

امریکا کی نائب معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا ایلس ویلز  نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا نے پاکستان کی سب سے بڑی میڈیا کمپنی کے مالک کی گرفتاری کو تشویش کے ساتھ نوٹ کیا ہے۔

میرشکیل الرحمان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج

گزشتہ روز میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کے خلاف کراچی سمیت سکھر، بدین، خانیوال، بہاولپور، گوجرانوالہ، راجن پور، ڈی آئی خان، نوشہرہ، پاراچنار، باجوڑ اور سوات میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

سوات پریس کلب نے میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جب کہ کوہاٹ، مہمند، شبقدر اور ہنگو میں بھی صحافیوں نے میر شکیل الرحمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 34 برس قبل مبینہ طور پر حکومتی عہدے دار سے غیرقانونی طور پر جائیداد خریدنے کے کیس میں جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کوحراست میں لیا ہے جس کے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

ترجمان جنگ گروپ کا مؤقف

ترجمان جنگ گروپ کے مطابق یہ پراپرٹی 34 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام شواہد نیب کو فراہم کردیے گئے تھے جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔

ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ میر شکیل الرحمان نے یہ پراپرٹی پرائیوٹ افراد سے خریدی تھی، میر شکیل الرحمان اس کیس کے سلسلے میں دو بار خود نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے، دوسری پیشی پر میر شکیل الرحمان کو جواب دینے کے باوجود گرفتار کر لیا گیا، نیب نجی پراپرٹی معاملے میں ایک شخص کو کیسےگرفتار کر سکتا ہے؟ میر شکیل الرحمان کوجھوٹے، من گھڑت کیس میں گرفتارکیاگیا، قانونی طریقے سے سب بےنقاب کریں گے۔مزید پڑھیں

پس منظر

جنگ گروپ کیخلاف تمام الزامات چاہے وہ 34 سال پرانے ہوں یا تازہ، سب قانونِ عدالت کے سامنے چاہے وہ برطانیہ کی ہو یا پاکستان کی، جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

جنگ گروپ پر بیرونِ ممالک سے فنڈز لینے، سیاسی سرپرستوں سے فنڈز لینے، غداری، توہین مذہب اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

جنگ گروپ کے اخبارات، چینلز کو بند کیا گیا، رپورٹرز، ایڈیٹرز اور اینکرز کو مارا گیا، قتل کیا گیا، پابندی عائد کی گئی، بائیکاٹ کیا گیا لیکن ہم آج بھی عزم کے ساتھ کھڑے ہیں اور سچ کی تلاش کی ہماری کوشش جاری رہے گی۔

نیب کو شکایت کرنے والا شخص جعلی ڈگری بنانے والی کمپنی کیلئے کام کرتا ہے اور اس کمپنی کی ایک میڈیا کمپنی بھی ہے جوکہ بین الاقوامی طور پر بارہا بے نقابل ہوچکی ہیں۔

جنگ گروپ اس شکایت کنندہ کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ جیت چکا ہے اور یہ شخص متعدد دیگر فوجداری اور ہتک عزت کے کیسز میں قانونی چارہ جوئی بھگت رہا ہے۔ انشاء اللہ ہم ان تمام کیسز میں بھی سرخرو ہوں گے۔

مزید خبریں :