22 اپریل ، 2020
پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 13 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ملک میں مہلک وبا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 220 ہو گئی جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مصدقہ مریضوں کی تعداد 10503 تک پہنچ گئی ہے۔
220 ہلاکتوں میں سے اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 83 افراد انتقال کرچکے ہیں۔
اس کے علاوہ سندھ میں 69، پنجاب میں 56، بلوچستان میں 6 جب کہ گلگت بلتستان اوراسلام آباد میں تین، تین افراد اس مہلک وائرس کے باعث ہلاک ہوئے۔
آج بروز بدھ ملک بھر سے کورونا کے مزید 837 کیسز رپورٹ ہوئے اور 13 ہلاکتیں بھی سامنے آئیں جن میں سے پنجاب میں 335 کیسز اور 7 ہلاکتیں، سندھ میں 320 کیسز 3 ہلاکتیں، خیبر پختونخوا 108 نئے کیسز 3 ہلاکتیں، بلوچستان سے 57 کیسز، اسلام آباد 9 ، گلگت بلتستان میں 7 اور آزاد کشمیر سے ایک کیس رپورٹ ہواہے۔
سندھ میں آج مزید 320 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور 3 افراد وائرس سے انتقال کرگئے۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق سندھ میں کورونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 69 اور متاثرہ مریضوں کی تعداد 3373 ہوگئی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 50 افراد صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 715 ہوگئی ہے۔
پنجاب میں آج کورونا وائرس کے مزید 335 کیسز سامنے آئے جب کہ 7 ہلاکتیں بھی ہوئیں جس کی تصدیق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کی۔
عثمان بزدار کے مطابق صوبے میں نئے کیسز کے بعد مصدقہ مریضوں کی تعداد 4590 اور ہلاکتیں 56 ہوگئی ہیں۔
پنجاب میں اب تک کورونا سے 790 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں آج کورونا وائرس کے مزید 9 کیسز سامنے آئے جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کیے گئے ہیں۔
پورٹل کے مطابق اسلام آباد میں کیسز کی مجموعی تعداد 194 ہوگئی ہے جب کہ شہر میں اب تک وائرس سے 3ا فراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
آزاد کشمیر میں آج کورونا وائرس کا ایک کیس سامنے آیا جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کیا گیا ہے جس کے بعد علاقے میں کیسز کی تعداد 51 ہوگئی ہے۔
خیبر پختونخوا میں بدھ کو 108 نئے کیسز اور 3 ہلاکتیں سامنے آئیں جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 83 تک پہنچ گئی جب کہ مجموعی کیسز 1453 ہوگئے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں اب تک 414 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔
بلوچستان میں بدھ کو کورونا وائرس کے مزید 57 کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 552 ہوگئی ہے۔
صوبے میں اب تک کورونا سے 6 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 167 ہوگئی ہے۔
گلگت بلتستان میں بدھ کو مزید 7 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 290 ہوگئی جب کہ اب تک 201 افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق گلگت میں زیر علاج افراد کی مجموعی تعداد 86 رہ گئی ہے اور صحتیابی کا تناسب 73 فیصد سے زائد ہے۔
گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے 3 افراد کا انتقال ہوا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ تمام دستیاب شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ نوول کورونا وائرس کا آغاز چین میں جانوروں سے ہوا ہے اور اسے کسی لیبارٹری میں نہیں بنایا گیا۔ مزید پڑھیں۔۔
اچھی خبر یہ سامنے آئی ہے کہ برطانیہ بھی جمعرات 23 اپریل سے کورونا وائرس کی ویکسین کا تجربہ انسانوں پر کرنے جارہا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
پاکستان سمیت برطانیہ اور سعودی عرب کے نامور مسلمان ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر رمضان میں باجماعت نمازیں اور تراویح پڑھانے پر اصرار جاری رکھا گیا تو پاکستان میں کورونا وائرس سے سیکڑوں اموات ہو سکتی ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاہےکہ لوگ کوشش کریں گھرمیں بیٹھ کرعبادت کریں، اگرلوگ مساجد جانا چاہتے ہیں تو 20 نکات پرعمل کرنا ہوگا، علماء کی مشاورت سے 20 نکات بنائے گئے، اگر وائرس پھیلے گا تو مساجد بند کرنی پڑیں گی۔ مزید پڑھیں۔۔
حکومت اور علماء کے درمیان اتفاق رائے سے رمضان المبارک کے لیے احتیاطی تدابیر کا لائحہ عمل طے ہوگیا ہے۔
حکومت نے کورونا وائرس کے بعد ملک بھر میں نافذ جزوی لاک ڈاؤن میں مزید 2 ہفتے کی توسیع کا اعلان کردیا۔
تاہم تعمیراتی صنعت کے ساتھ کیمیکلز مینوفیکچرنگ پلانٹس، ای کامرس، پیپر، سیمنٹ، فرٹیلائزرز، مائنز، منرلز، لانڈری ، ڈرائی کلیننگ اور دیگر انڈسٹریز کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
وزارت داخلہ نےکورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر تمام سرحدیں مزید 2 ہفتے تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔ مزید پڑھیں۔۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ٹرین سروس رمضان تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
سول ایوی ایشن نے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی میں 30 اپریل تک توسیع کردی ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پابندی میں توسیع کا نوٹم جاری کردیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔
گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔