دنیا
Time 12 جولائی ، 2020

یوکرینی مسافر طیارہ مار گرانے میں انسانی غلطی شامل تھی: ایرانی سول ایوی ایشن کی رپورٹ

ایرانی سول ایوی ایشن آرگنائزيشن نے رواں سال جنوری میں یوکرین کا طیارہ مار گرائے جانے کی رپورٹ جاری کردی۔

 رپورٹ میں ایران نے اعتراف کیا ہے کہ مسافر طیارہ مار گرائے جانے میں انسانی غلطی شامل تھی جس کی بنیادی وجہ ائیر ڈیفنس یونٹ کے ریڈار کی سمت غلط طے کرنا تھی۔

رپورٹ کے مطابق ریڈار کی سمت غلط ہونے کے باعث  غلطیوں کا خطرناک سلسلہ شروع ہوا اور جہاز گرنے سے قبل بھی متعدد فاش غلطیاں ہوئیں۔

ایرانی سول ایوی ایشن آرگنائزيشن کے مطابق تباہ ہونے والے یوکرین انٹرنیشنل ائیرلائن کے بوئنگ 800-737 پر ائیر ڈیفنس یونٹ کے اہلکار نے  رابطہ مرکز سے ہدایات لیے بغیر  2 میزائل فائر کردیے۔

جس وقت جہاز گرا اس وقت تہران کا فضائی دفاعی سسٹم ہائی الرٹ تھا کیونکہ اس سے کچھ دیر قبل ایران نے عراق میں موجود امریکی افواج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

ایران نے امریکی افواج پر یہ میزائل حملے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی عراق میں امریکی حملے میں ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے کیے تھے۔

یاد رہے کہ یوکرین انٹرنیشنل ائیرلائن کا بوئنگ طیارہ رواں سال 8 جنوری کو تہران کے امام خمینی ائیرپورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مسافر طیارے میں عملے کے 9 افراد بھی سوار تھے جب کہ مرنے والوں میں ایران کے 82، کینیڈا کے 63، یوکرین کے 11، سوئیڈن کے 10، 4 افغانی اور جرمنی و برطانیہ کے تین، تین شہری موجود تھے۔

 فوری طور پر یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں  کہ طیارہ ان ہی میزائلوں کی زد میں آیا ہے تاہم ایران کی جانب سے میزائل لگنے کی قطعاً تردید کی گئی تھی لیکن حادثے کے تین روز بعد ایران نے تسلیم کرلیا تھا کہ یوکرینی مسافر طیارہ غلطی سے ایرانی فوج نے ہی گرایا ہے۔

مزید خبریں :