پاکستان
Time 18 جولائی ، 2020

'ورلڈ بینک کراچی میں نالوں کی صفائی کیلئے دیے گئے ایک ارب روپے کا آڈٹ کرائے'

 حالیہ بارش سے فرنیچر مارکیٹ ڈوب گئی اور گھروں کے اندر پانی چلا گیا، خرم شیز زمان،فوٹو:فائل 

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے ورلڈ بینک سے کراچی میں نالوں کی صفائی کے لیے دیے گئے فنڈز کا آڈٹ کرانے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ شہر کے نالوں کی صفائی کے لیے ورلڈ بینک نے ایک ارب روپے دیے تھے، سندھ حکومت کی جانب سے بیان ایسے دیا گیا جیسے اب لوگ نالوں میں کشتیاں چلائیں گے۔

خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ محمود آباد، گجر نالہ، شیرپاؤ نالہ، اورنگی نالہ، ٹیپوسلطان نالہ اور نہر خیام بری حالت میں ہیں،حالیہ بارش سے فرنیچر مارکیٹ ڈوب گئی اور  گھروں کے اندر پانی چلا گیا جب کہ شاہراہ قائدین، شارع فیصل اور جناح اسپتال بھی ڈوبا ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے 38 نالوں پر ایک ارب روپے لگنے تھے اس کا کچھ نہیں پتہ چلا، ورلڈ بینک اس ایک ارب روپے کا آڈٹ کرائے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے بھی وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ کو نشانے پر رکھ لیا۔

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ  نالوں سے کچرا صاف نہیں کروایا گیا اس لیے شہر تالاب بن گيا، مراد علی شاہ کام نہیں کرتے بس شور مچاتے ہیں۔

علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ سال کراچی کے نالے ہم نے فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن(ایف ڈبلیو او) کے تعاون سے صاف کیے تھے جس کے  باعث  شہر بارش میں ڈوبا نہیں اس بار وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کی چور کابینہ  نے نالے صاف نہیں کرائے تو کراچی دریا بن گیا۔

مزید خبریں :