19 اگست ، 2020
سکھر : پنو عاقل میں گھر کے سربراہ نے ہی خاندان کے 11 افرادکو قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق افسوس ناک واقعہ پنو عاقل کے گاؤں محمد حسن انڈھڑ میں پیش آیاجہاں گھر کا سائباں ہی قاتل بن گیا اور اپنے ہی اہلخانہ کے گلوں پر چھریوں پھیر دیں۔
ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق مقتولین میں ملزم وہاب انڈھڑ کی بیوی رقیہ، 18سال کی بیٹی اقراء،8سال کی اسرا،6سال کی سریہ،5 سال کی حاجانی، 4سال کا بیٹا اسد،3سال کا احسن شامل ہے۔
اس کے علاوہ ملزم نے اپنی بہو 19سالہ نسیمہ،3سال کی پوتی نازیہ اور 1 سال کے پوتے علی کو بھی موت کے گھاٹ اتاردیا۔
پولیس کے مطابق قتل کےبعد ملزم فرار ہوکر گھوٹکی میں اپنے دیگر 4 بیٹوں کے پاس پہنچ گیا تھا، اطلاع ملنے پر پولیس نے ملزم اور اس کے چاروں بیٹوں کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
ایس ایس پی عرفان سموں نے بتایا کہ ملزم نے تمام افراد کو رات سوتے ہوئے قتل کیاجب کہ تعلقہ اسپتال پنوں عاقل کے ایم ایس ڈاکٹر صلاح الدین کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ تمام افراد کو قتل سے پہلے نشہ آور چیز کھلائی گئی ہو۔
اہل علاقہ کاکہنا ہےکہ ملز م نے2011ء میں بھی اپنے بھائی کو قتل کیا تھا اور قتل کے جرم میں سزا کاٹ چکا ہے اوراس کے گھر والوں سے اکثر جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔
پولیس نے ابتدائی طو ر پر تفتیش کے لیے تین پڑوسیوں کو بھی حراست میں لیا ہے اور گھر سے تمام تر شواہد اکٹھے کرکے گھر کو سیل کردیا ہے۔
ا یس ایس پی عرفان سموں کاکہناہےکہ قتل کی وجوہات کے بارے میں ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا،مکمل تفتیش کے بعد ہی حتمی طور پر بتایا جاسکتا ہے، ملزم کے بیٹوں کے قتل میں ملوث ہونے کے بارے میں بھی ابھی تصدیق نہیں کی جاسکتی، تفتیش جاری ہے اور بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ملزم ذہنی مریض ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے واقعےکا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی وجوہات کیا ہیں؟کیا خاندانی مسائل کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا یا دشمنی ہے، واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے انتظامیہ اور پولیس کو متاثرہ خاندان کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔