28 اکتوبر ، 2020
ریاض: سعودی حکومت نےکورونا وبا کے بعد پہلی مرتبہ غیر ملکیوں کو عمرے کی اجازت دی ہے جس کا سلسلہ یکم نومبر سے شروع ہوگا۔
سعودی عرب میں مقیم شہریوں کے بعد اب بیرون ملک سے غیر ملکی باشندوں کی مکہ اور مدینہ آمد کا سلسلہ بھی اگلے ماہ کی پہلی تاریخ سے شروع ہوجائےگا۔
سعودی حکومت کی جانب سے 4 اکتوبر کو 30 فیصد گنجائش کے ساتھ ملک کے اندر سعودی شہریوں اور سعودیہ میں مقیم افراد کے لیے عمرہ ادائیگی کی بحالی کا اعلان کیا گیا تھا جب کہ 18 اکتوبر کو مملکت کی جانب سے گنجائش بڑھاتے ہوئے75 فیصد گنجائش کا اعلان کیا گیا۔
اگر آپ بھی جلد ہی بیرون ملک سے عمرہ کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہونے جارہے ہیں تو سعودی وزارت مملکت کے بیان کردہ قواعد وضوابط کے مطابق درج ذیل 5 سوالات کے جوابات سے آپ کی آگاہی ضروری ہے۔
وزارت حج وعمرہ کے جاری کردہ قواعد وضوابط کے مطابق آپ کو لائسنس یافتہ عمرہ کمپنی یا ٹریول ایجنٹ سے اپنا عمرہ پیکج بک کروانا ہوگا۔
سعودی وزارت حج وعمرہ کے مطابق زائرین کے لیے محفوظ سہولیات سے آراستہ ماحول کی فراہمی کے لیے حکومت دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔
طبی پروٹوکول اور احتیاطی تدابیر سے آراستہ منظور شدہ منصوبے کے مطابق نیشنل ائیر لائن کیرئیر، سعودی ائیر لائن میں ضروری سیٹوں کی گنجائش فراہم کرنے سے متعلق بھی کام کیا جارہا ہے۔
اس حوالے سے سعودی وزارت حج وعمرہ کا کہنا ہے سعودی عرب پہنچنے کےبعد معتمرین کو 3 دن تک قرنطینہ میں رہنا پڑے گا اور اس دوران یہ افراد اپنا تمام وقت بک کیے گئے ہوٹلز میں گزاریں گے۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق عمرہ کے خواہش مند مرد وخواتین کی عمر 18سے 50 سال کے درمیان ہونی ضروری ہے۔
مکہ جانے والے عمرہ معتمرین کے لیے ملک بھر کی کسی مستند لیبارٹری سے کروایا گیا پی سی آر ٹیسٹ (منفی نتائج کے ساتھ) پیش کرنا ضروری ہے اور اس منفی ٹیسٹ کے نتائج کا دورانیہ سعودیہ روانگی تک 72گھنٹے سے زیادہ کا نہیں ہونا چاہیے۔
منتخب کردہ عمرہ کمپنی، عمرہ سسٹم میں درج پاسپورٹ کے تمام اعدادوشمار سے لے کر عمرہ معتمرین کی معلومات کی توثیق تک تمام ذمہ داری خود نبھائی گی۔
اس کے علاوہ کمپنی کو زیادہ سے زیادہ 24 گھنٹے کےدوران سعودیہ پہنچنے والے ہر شخص کی رہائشی معلومات کے ساتھ سعودی آمد تاریخ سے لے کر معتمرین کے تصدیق شدہ ائیر لائن ٹکٹ تک تمام معلومات فراہم کرنا ہوگی۔