دنیا
Time 07 دسمبر ، 2020

کیوبا میں امریکی سفارتی عملے کو لاحق پراسرار بیماری کا پتہ لگالیا گیا

کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں 2016 اور 17 میں سفارت خانے کے 19 اہلکاروں میں سے کچھ کی قوت سماعت متاثر ہوئی تھی— فوٹو: فائل 

کیوبا میں امریکی سفارتی عملے کو لاحق ہونے والی ایک پر اسرار بیماری کے بارے میں ایک تازہ ترین امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بیماری جسے ’ہوانا سنڈروم‘ کا نام دیا گیا ہے کی ممکنہ وجہ ’مائیکرو ویو تابکاری‘ ہے۔

کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں 17-2016 میں سفارت خانے کے 19 اہلکاروں میں سے کچھ کی قوت سماعت متاثر ہوئی تھی جبکہ کچھ کو دماغی تکلیف کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

امریکی حکام نے خدشے کا اظہار کیا کہ تھا کہ سفارت خانے پر صوتی حملہ ہوا ہے جس کے باعث اہلکار متاثر ہوئے ہیں جبکہ کیوبا نے کسی قسم کے حملے سے انکار کردیا تھا۔

تاہم اب امریکا کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی رپورٹ نے ’ہوانا سنڈروم‘ کی ممکنہ وجہ ’مائیکروویو تابکاری‘ کو قرار دیا ہے۔

امریکی ادارے نے اس بیماری کا شکار 40 افرادپر تحقیق کے بعد رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق امریکی سفارتکاروں میں بیماری، پلسڈ ریڈیو فریکوئنسی انرجی کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔

خیال رہے کہ ہوانا سنڈروم کا شکار کیوبا میں امریکی سفارتی اہلکار ہی نہیں بلکہ کینیڈین اہلکار بھی اس سے متاثر ہوئے تھے، اسی طرح 2018 میں چین میں بھی امریکی سفارتی اہلکاروں کو اسی قسم کی بیماری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 واضح رہے کہ صوتی حملے میں صوتی آلات سے نہ سنائی دینے والی صوتی لہریں نکالی جاتی ہیں جو بہرے پن کا سبب بنتی ہیں۔ ایسی حالت میں چکر آنا، توازن بگڑ جانا، اضطراب اور یادداشت کا متاثر ہونا بھی اثرات میں شامل ہوسکتا ہے۔

مزید خبریں :