30 ستمبر ، 2012
اسلام آباد…وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ لاپتا ا فراد کی بازیابی کے لیے سنجیدہ ہیں،الزام تراشی نہیں ہونی چاہیے،بلوچستان کے کسی سیاست دان کو یہ حق نہیں کہ وہ پاکستانی پاسپورٹ کی عزت نہ کرے،حلفیہ کہتا ہوں بلوچستان میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہورہا۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ ہماری حکومت نے سب سے پہلے اختر مینگل کو بلایااوراُن کانام ان کی اپنی درخواست پر ای سی ایل سے نکالا ہے، بلوچستان کے کسی سیاست دان کو یہ حق نہیں کہ وہ پاکستانی پاسپورٹ کی عزت نہ کرے،لاپتا ا فراد کے معاملے میں سنجیدہ ہیں،بلیم گیم نہیں ہونی چاہیے،میں سوفیصد کہتا ہے ہوں کہ بلوچستان میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہے، روٹھے ہوئے بلوچوں کو واپس لانا ہے، اختر مینگل نے کئی اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کیں،۔دُہری شہریت سے متعلق کہا کہ سپریم کورٹ نے 3اکتوبرکو بلایا ہے،میں وہاں جاوٴں گا،دہری شہریت کے مسئلے پر زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہوں گا۔