10 اکتوبر ، 2012
نیو یا رک…امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسے لیبیا میں گذشتہ ماہ امریکی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے ایسی کوئی انٹیلی جنس رپورٹ نہیں ملی تھی کہ جس کی بنیاد پر کوئی کارروائی کی جا سکتی۔ برطا نو ی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق محکمہ خارجہ کے افسران کانگریس کے سامنے پیش ہوکر اس حملے پر ردعمل کے حوالیسے وضاحت دیں گے۔ اس مفصل بریفنگ کا مقصد تنقید سے بچنا ہے۔کیپٹل ہل میں ہونے والی یہ عوامی تحقیقات اس انکوائری کا حصہ ہے جن کا مقصد بن غازی میں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینا ہے جس کی وجہ سے یہ حملہ ہوا۔امریکی محکمہ خارجہ نے ان واقعات سے متعلق اپنا ایک اندرونی جائزہ بھی لیا ہے۔اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر سوزن رائس نے ابتدائی طور پر اس واقعے کو فطری قرار دیا جو اسلام مخالف فلم کے خلاف احتجاج کے بڑھ جانے پر ہوا۔