08 جولائی ، 2021
فارنزک ماہر نےکراچی میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں مارے گئے نوجوان نقیب اللہ قتل کیس سے متعلق اپنی رپورٹ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرادی۔
انسداد دہشت گردی جیل کمپلیکس میں نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔
سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر ملزمان پیش ہوئے،عدالت نے مدعی مقدمہ کے وکیل کی جانب سے متبادل شواہد جمع کرانے کی درخواست مستردکردی ۔
استغاثہ کی جانب سے گواہی کے لیے فارنزک ماہر پیش ہوئے جنہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نقیب اللہ اور دیگر کو جس مقابلے میں مبینہ طور پر ہلاک کیا گیا اس میں استعمال ہونے والے خول اور ہتھیار آپس میں نہیں ملتے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر کیمیکل ایکسپرٹ کو گواہی کے لیے طلب کرلیا جب کہ آئندہ سماعت پر فارنزک ایکسپرٹ کی گواہی پر جرح بھی ہوگی۔
مدعی مقدمہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ مقابلہ جعلی تھا ۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پولیس اس کیس میں سنجیدہ نہیں ، جن پولیس والوں نے پہلے بیان ریکارڈ کرائے تھے ان میں سے زیادہ تر اپنے بیان سے منحرف ہوگئے ہیں ۔
خیال رہے کہ 13 جنوری 2018 کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مبینہ مقابلے میں مار دیا تھا۔