15 جولائی ، 2021
سول ایوی ایشن اتھارٹی کو دو حصوں میں تقسیم کے معاملے پر سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن نے قانون سازی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھا ہے جس میں قانون سازی کو پارلیمنٹ سے منظور کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سی اے اے آفیسرز کی جانب سے لکھے گئے خط میں عارف علوی سے کہا گیا کہ سی اے اے منافع بخش ادارہ ہے اسے دو حصوں میں تقسیم کیوں کیا جارہا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی، انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن سے تسلیم شدہ ادارہ ہے۔
خط میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ دو نئے محکموں اور قانون سازی میں مسائل سے عالمی طور پر سی اے اے کے تحفظات بڑھنے کا خدشہ ہوگا اور اس قانون سازی سے سی اے اے ملازمین انتہائی تذبذب کا شکار اور پریشان ہیں۔
خط میں افسران کی جانب سے درخواست کی گئی ہے کہ ائیرپورٹ اتھارٹی اور سی اے اے ریگولیٹری کے قیام کو پی ایم ڈی سی طرز پر آرڈیننس کے بجائے پارلیمنٹ ایکٹ پاس کیا جائے کیونکہ پی ایم ڈی سی کابل پاس نہ ہونے اور آرڈیننس ختم ہونے پرکئی ملازمین ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
افسران کے مطابق اس آرڈیننس کے بعد سی اے اے ملازمین کے بھی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے کا اندیشہ ہے اس لیے گزارش ہے کہ ائیرپورٹ اتھارٹی اور سی اے اے ریگولیٹری کا ایکٹ پارلیمنٹ سے پاس کرایا جائے۔