11 اکتوبر ، 2012
کوئٹہ… بلوچستان امن وامان کیس کی سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ کل ہونے والی سماعت میں عدالت نے قرار دیا تھا کہ کیس کے حوالے سے آج عبوری حکم جاری کیا جائے گا۔ آج کی سماعت کے دوران ڈی سی ڈیرہ بگٹی نے عدالت میں بیان دیا کہ بچیوں کے ونی کیس کے معاملے میں روشن خان اور ایک اور شخص کا نام لیاگیا ہے وہ اس علاقے میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کوئی ثبوت نہیں دے رہا، اس علاقے میں صرف چند گھر ہیں۔ جسٹس جواد خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ مواد اور شہادت ہوگی تو پھر کسی کے خلاف کارروائی کرسکیں گے۔ جسٹس خلجی عارف نے ونی کا دعویٰ کرنے والے شخص سرفراز بگٹی کے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے انھیں بدنام کرنے کے لیے خبر پھیلائی ہے، جس پر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو بدنام نہیں کررہے، وہاں اور بھی قبائلی ہیں ان سے پوچھا جاسکتا ہے۔ چیف جسٹس نے سرفراز بگٹی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے سامنے آپ نے غلط بیانی کیوں کی، اس پر سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ میرے والد کا نام آیا، میں اس لیے عدالت میں آیا میں جرگے کے نمائندوں کے نام دے سکتا ہوں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ ابھی تک ان کو یہ بھی نہیں پتا کہ 13 لڑکیاں ہیں یا 7۔