15 اکتوبر ، 2012
راولپنڈی … سوات میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ملالہ یوسف زئی کو علاج کیلئے برمنگھم کے کوئن ایلزبتھ اسپتال منتقل کردیا گیا۔ سوات میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والی ملالہ یوسف زئی کو علاج کے لئے ایئر ایمبولینس کے ذریعے برمنگھم منتقل پہنچایا گیا جہاں سے انہیں ایمبولینس کے ذریعے کوئن ایلزبتھ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، ملالہ کے ساتھ ان کے خاندان کے چند افراد بھی برمنگھم آئے ہیں۔ پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسف زئی کے علاج کیلئے برمنگھم کے اسپتال میں خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور ایک اسپیشل یونٹ بنایا گیا ہے۔ ملالہ کے برمنگھم پہنچنے پر ایئرپورٹ اور اسپتال کے باہر بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ملالہ کی صحت یاب سے متعلق برطانوی ڈاکٹرز پر امید ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ملالہ کے علاج میں مہینے نہیں تو چند ہفتے ضرور لگیں گے۔ ملالہ یوسف زئی کو گزشتہ ہفتے منگل کے روز گھر جاتے ہوئے نامعلوم دہشت گردوں نے اسکول وین میں فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا جس میں دیگر دو بچیوں کو بھی گولیاں لگی تھیں تاہم ملالہ کو ایک گولی سر میں لگی جو ریڑھ کی ہڈی تک پہنچ گئی تھی۔ پاکستان میں ماہر ڈاکٹروں نے ملالہ کے سر سے گولی تو نکال لی تھی تاہم ان کی حالت اب بھی غیر تسلی بخش ہے جس کے باعث ڈاکٹروں کے مشورے پر انہیں بیرون ملک منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اِس سے پہلے آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ ملک میں ملالہ کے علاج کا انتہائی مرحلہ ، عالمی طبی معیار کے مطابق انجام دیا گیا، اے ایف آئی سی میں ہونے والا علاج، ملالہ کی طبیعت سنبھلنے میں معاون ثابت ہوا تھا۔ عالمی طبی ماہرین کے مطابق پشاور میں ملالہ کی نیورو سرجری عین درست تھی جس سے اس اس کی زندگی بھی بچی۔ برمنگھم کا کوئن ایلزبتھ اسپتال کا شمار دنیا کے بہترین اسپتالوں میں ہوتا ہے۔کوئن ایلزبتھ اسپتال میں شدید زخمی افراد اور افغان جنگ میں زخمی ہونے والے فوجیوں کا علاج بھی ہوتا ہے۔ کوئن ایلزیبتھ اسپتال میں گولیوں سے زخمی، آگ سے جلنے، ریڑھ کی متاثرہ ہڈی اور سر کی گہری چوٹ کا علاج کیا جاتا ہے۔ اس اسپتال کو 545 ملین پاوٴنڈز کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا اور یہاں دی جانے والی سہولیات دنیا کے کسی اور اسپتال میں دستیاب نہیں۔