08 نومبر ، 2021
جماعت اسلامی نے پنڈورا پیپرز میں شامل افراد کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پانامہ لیکس کے حوالے سے دائر پٹیشن میں ہی پنڈورا پیپرز سے متفرق درخواست دائر کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانامہ پیپرز کے ساتھ پنڈورا لیکس میں شامل افراد کے خلاف بھی تحقیقات کی جائیں۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ہم نے پنڈورا پیپرز کی تحقیقات کیلئے درخواست دائر کی ہے، امید ہے کہ سپریم کورٹ نتیجہ خیز کارروائی کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پانامہ پیپرز پر تمام لوگوں کو چھوڑ کر نواز شریف کو ٹارگٹ کیا، 4 سال گزرنے کے بعد بھی پانامہ پیپرز کے 436 افراد کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی۔
ایک سوال کے جواب میں سراج الحق کا کہنا تھا بلین ٹری سونامی منصوبہ ہمارا پی ٹی آئی سے اتحاد ختم ہونے کے بعد آیا، مالم جبہ اور بی آر ٹی سمیت ہر اسکینڈل پر کارروائی چاہتے ہیں۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک میں احتساب کے ادارے متنازع اور جانبدار ہو چکے ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے نیب کے پَر کاٹے ہیں، پی ٹی آئی نے نیب قوانین میں ترمیم کر کے خود کو این آر او دے دیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اور نیب ان کی جیب میں آ جائیں، پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے باہر سے کسی کو آنے کی ضرورت نہیں، پی ٹی آئی والے کہتے ہیں انہوں نے مسلم لیگ ن کا گند صاف کرنا ہے، مسلم لیگ ن والے کہتے تھے پیپلز پارٹی کا گند صاف کرنا ہے، یہ سب ایک دوسرے کو چور کہتے ہیں، تصدیق کرتا ہوں کہ یہ سب سچ کہتے ہیں۔