23 اکتوبر ، 2012
اسلام آباد…وفاقی وزیراطلاعات و نشریات قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ بینظیربھٹونے احتجاجاًصوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تھا،صدر مملکت کے خلاف مقدمات کی بھی ایک لمبی قطار لگائی گئی،دو دہائیوں کے بعد تاریخ نے سچ اگل دیا،وفاقی وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ نے ان خیالات کا اظہار یہاں منگل کو میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔انھوں نے کہا کہ ڈاکامارے ہوئے انتخابات کافیصلہ عدالت نے کردیا،ایف آئی اے کو اصغرخان کیس کی تحقیقات کاحکم حکومت نے نہیں عدالت نے دیا ہے،لمبی لمبی باتیں کرنے سے تاریخ نہیں بدلتی،عدالت نے واضح کردیاچودھری نثاراورانکے ساتھیوں نے عوام کے مینڈیٹ پرڈاکاڈالا،ایک سوال پر وزیرا طلاعات نے کہا کہ اصغرخان کیس کافیصلہ پیپلزپارٹی کی درخواست پرنہیں ہوا،صغرخان نے نوازشریف کیخلاف الیکشن لڑااوروہ ہار ے توانھوں نے درخواست دائرکی،انھوں نے کہا کہ 1988کاانتخاب بھی ایجنسیوں نے کرایاتھا،آئی جے آئی کو1988کے انتخابات میں53اورپیپلزپارٹی کو92نشستیں ملی تھیں،پیپلزپارٹی ایجنسیوں کی مخالفت کرتے ہوئے عوام کی وجہ سے اقتدارمیں آتی ہے،ہمارے مخالفین ایجنسیوں اورسازشوں کے ذریعے اقتدارمیں آتے ہیں،قمرزمان کائرہ نے کہا کہ آئی جے آئی والے توبینظیرکی86میں پاکستان آمدکے وقت ہی اکٹھاہوناشروع ہوگئے تھے،اس وقت کے انتخابات سے بننے والی حکومت پرفیصلہ ہوناباقی ہے۔