24 اکتوبر ، 2012
کراچی…کراچی امن و امان کیس کی سپریم کورٹ رجسٹری میں سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے ایس ایچ اوز ، دیگر پولیس اہلکار وں ،افسران کوواپس ڈیوٹی پرجانے کا حکم دے دیا،کراچی میں امن و امان کیس کی سماعت کے موقع پر تمام تھانوں کے ایس ایچ او سپریم کورٹ پہنچ گئے تھے۔عدالت کا کہنا تھاکہ آئی جی سندھ ،پولیس چیف اور چند متعلقہ افسران کو بلایا تھاباقی واپس جائیں۔ جسٹس انور ظہیر کا کہناتھا کہ اگر علاقوں کے پولیس افسران یہاں بیٹھے ہوں گے تو لوگوں کی حفاظت کون کرے گا،آپ کا کام لوگوں کی حفاظت کرنا ہے ،یہاں کسی کی تضحیک کرنے نہیں آئے ، عدالت نیسپریم کورٹ سے ملحقہ سڑکوں پر کھڑی پولیس موبائلز ہٹانے کاحکم بھی جاری کیا۔ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے وضاحت کی کہ میری بات کو غلط انداز میں پیش کیا گیا،20لاکھ غیرقانونی تارکین کی بات کی تھی ،عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے لسانی بنیادوں پر کی گئی حلقہ بندیاں تبدیل کرنے کا حکم دیا تھا،اِس پر ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کی مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنا فی الحال ممکن نہیں ،نئی مردم شماری کے بغیر نئی انتخابی حلقہ بندیاں بھی نہیں ہوسکتیں ، الیکشن کمیشن کا جواب تھا کہ نیا بلدیاتی نظام آچکا اس پر عمل درآمدمیں وقت لگے گا۔