12 دسمبر ، 2021
سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے سندھ حکومت کی جانب سے چارٹرڈ پرائیویٹ سیکٹر کی 6 یونیورسٹیز کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ جاری کردیا ہے۔
اخبارات میں جاری اشتہارات میں سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کی6 یونیورسٹیز اپنے قیام کے روز سے ہی غیر فعال رہی ہیں۔
سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر اکیڈمکس کی جانب سے جاری اشتہار میں پاکستان یونیورسٹی کراچی، سٹی یونیورسٹی کراچی، اتحاد یونیورسٹی کراچی، سابقہ الطاف حسین یونیورسٹی حیدرآباد (جس کا نیا نام محترمہ فاطمہ جناح یونیورسٹی حیدرآباد رکھا گیا) سابقہ الطاف حسین یونیورسٹی کراچی جسے محترمہ فاطمہ جناح یونیورسٹی کراچی کا نام دیا گیا تھا کے علاوہ قلندرشہباز یونیورسٹی آف ماڈرن سائنس ٹنڈو محمد خان کے نام شائع کیے گئے ہیں۔
مشتہر کی جانب سے ان یونیورسٹیز کے سربراہان اور ان کی اسپانسرنگ باڈیز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس اشتہار کی اشاعت کے 15 یوم کے اندر کلفٹن بلاک 1 میں التمش اسپتال کے قریب بنگلہ نمبر 46 ڈی میں قائم سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر سے رجوع کریں بصورت دیگر ان یونیورسٹی کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔