06 جنوری ، 2022
سندھ کی اعلیٰ سطح کمیٹی نے سنگین جرائم میں ملوث 85 ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی سفارش کردی۔
ذرائع کے مطابق سنگین جرائم میں ملوث سندھ کے مفرور اور مطلوب ملزموں کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے قائم اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے گزشتہ روز اجلاس میں سفارشات تیار کرلیں، کمیٹی کے سامنے مجموعی طور پر 88 ملزمان کے کیسز پیش کیے گئے تھے جس میں کراچی میں بینک ڈکیتیوں میں ملوث 7 ملزمان کی ہیڈمنی کی سفارش کی گئی۔
کمیٹی نے شکار پور پولیس کی جانب سے بھیجے گئے 63 میں سے 61 ملزمان کے کیسز کی منظوری دی جب کہ نامکمل دستاویزات کی بنا پر شکارپور کے دو جب کہ سانگھڑ کے ایک کیس کو مسترد کیا گیا۔
شکار پور کے 61 ملزمان میں 7 خطرناک ڈاکو بھی شامل ہیں جن کی زندہ گرفتاری یا مارنے پر فی کس ایک کروڑ روپے انعام کی سفارش کی گئی ہے۔
اس فہرست میں شامل 45 مقدمات میں مفرور نواز مارفانی، 35 کیسز میں مطلوب اور مفرور جنید تیغانی، 32 مقدمات میں ملوث عطا محمد شیخ، 29 کیسز کے ملزم داؤد شیخ، 27 مقدمات میں نامزد ڈاکو علی نواز عرف مارفانی، 27 مقدمات میں مفرور اکبر تیغانی عرف دلدو تیغانی اور شکارپور کے ڈاکو یاسین قادرانی جتوئی شامل ہیں جن کی گرفتاری یا مارنے پر ایک ایک کروڑ روپے انعام دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسی طرح شہید بے نظیرآباد ڈسٹرکٹ کی جانب سے بھیجے گئے 17 کیسز کی منظوری دی گئی۔