09 جنوری ، 2022
سندھ کے بلدیاتی قانون کے خلاف کراچی میں جاری جماعت اسلامی کے دھرنے میں پیپلز پارٹی کا وفد وزیر بلدیات سندھ ناصرحسین شاہ کی قیادت میں پہنچ گیا۔
وزیر بلدیات نے جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمان سے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کردی اور کہا کہ مل بیٹھ کرمعاملات کو جلد از جلد حل کرتے ہیں۔
ملاقات کے بعد جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی نے مذاکرات کے لیے اپنی اپنی کمیٹیوں کااعلان کردیا۔
پیپلز پارٹی کی کمیٹی میں ناصر شاہ، سعید غنی، مرتضٰی وہاب، تاج حیدر اور وقار مہدی شامل ہوں گے جب کہ جماعت اسلامی کی کمیٹی میں حافظ نعیم سمیت مسلم پرویز، عبدالرشید اور سیف الدین شامل ہوں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں دس راتوں سے بیٹھیں ہیں،طویل جدوجہد کر رہے ہیں، ہم شہر میں رہنے والوں کے حقوق کی بات کر رہے ہیں۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ناصر شاہ اور ان کی ٹیم نے کچھ چیزیں ٹھیک کرنےکی یقین دہانی کرائی ہے، پیپلزپارٹی وفد نے دھرنا مؤخرکرنے کی درخواست کی ہے، جب تک عملی اقدامات ہوتے نظر نہیں آئیں گے ہم یہیں رہیں گے، سندھ حکومت کی جانب سے مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کریں گے۔
وزیر بلدیات ناصرشاہ نےکہا کہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے دھرنا مؤخرکرنےکی درخواست کی ہے، بلدیاتی قانون آسمانی صحیفہ نہیں جس میں ردوبدل نہ ہو۔