02 مارچ ، 2022
لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ٹیم کےکھلاڑیوں اور انتظامیہ نےجس طرح ٹرافی سامنے لاکر رکھی اسے بھلانہیں سکتا۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ ایک بندہ جو 6 روز سےکمرے میں بند ہے اس کا ٹیم کو دیکھنے سے بڑھ کرجذباتی لمحہ نہیں ہوسکتا، آئسولیشن کی وجہ سے ٹیم کے ساتھ نہیں تھا لیکن میں منفی نہیں سوچ رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سوچا تھا جیت شاہین آفریدی کے لیے بہت ضروری ہے، جب جیتے تو بہت خوش ہوا، اپنے لیے نہیں فینز کے لیے سوچ رہا تھا ، ہمیں اپنے فینز کے سامنے جیت ملی۔
عاقب جاوید کا کہنا تھاکہ لاہور قلندرز کی کامیابی ایک سبق ہے کہ انسان صرف کوشش کر سکتا ہے، اگر آپ کوشش نہ چھوڑیں تو کامیابی ضرور ملتی ہے، ثمین رانا اور میرا کام ٹیلنٹ تلاش کرنا ہے ، اس مرتبہ ہمیں زمان خان ملا۔
ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ ہیری بروک بھی اچھا ٹیلنٹ ہے،عبداللہ شفیق اور کامران غلام کو موقع دیا ، کھلاڑیوں کو صرف یہ کہا ہوا ہے کہ آپ بس اپنا کھیل کھیلیں، ہم کھلاڑیوں کے ساتھ دس دس بارہ بارہ سال چلنے والے لوگ ہیں۔
انہوں نے افغان کرکٹر راشد خان کے حوالے سے کہا کہ ان کا لاہور قلندرز کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔