Time 12 مارچ ، 2022
پاکستان

پاکستان اور آئی ایم ایف کے جائزہ مذاکرات اب تک بے نتیجہ

پاکستان اور آئی ایم ایف کے جائزہ مذاکرات اب تک اسلام آباد کی جانب سے مختلف محاذوں پرمبینہ خلاف ورزیوں کےسبب بے نتیجہ رہے ہیں جنہیں فنڈ کے عملے نے آئی ایم ایف کے متفقہ پروگرام سے ʼانحراف قرار دیا ہے۔

آئی ایم ایف کے عملے نے پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ صنعتی شعبے کے لیے ٹیکس چھوٹ دینے پر وزیراعظم کے ریلیف پیکج پر بھی شدید اعتراضات اٹھائے۔ 

آئی ایم ایف نے یہ شرط رکھی ہے کہ پاکستان کسی قسم کی ٹیکس چھوٹ نہیں دے گا اور یہ ایک مسلسل ساختی معیار کا حصہ ہے تاہم اسلام آباد نے اس مسلسل ساختی معیار کی خلاف ورزی کی جس کے لیے اب ساتویں جائزے کی تکمیل اور اگلی قسط کے اجراء کے لیے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے چھوٹ کی ضرورت ہے۔ 

آئی ایم ایف نے اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ ڈسکاؤنٹ ریٹ میں اضافہ کرے، زر مبادلہ کی آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دے، کامیاب پاکستان پروگرام (کے پی پی) کو کم کرے اور اسے سمجھدار مالیاتی انتظام کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے ریلیف پیکج کے اقدامات کو ریورس کرے۔

مزید خبریں :