Time 30 اپریل ، 2022
پاکستان

حرمین شریفین میں 29 ویں شب میں ختمِ قرآن کا فقید المثال اجتماع منعقد

حرمین شریفین میں 29 ویں شب میں ختم قرآن کا فقید المثال اجتماع ہوا۔—فوٹو: فائل
 حرمین شریفین میں 29 ویں شب میں ختم قرآن کا فقید المثال اجتماع ہوا۔—فوٹو: فائل

مکہ مکرمہ: حرمین شریفین میں 29 ویں شب  میں ختم قرآن کا فقید المثال اجتماع ہوا۔

 لاکھوں فرزندان اسلام نے رمضان المبارک کی 29 ویں شب کو مسجد الحرام اور مسجد نبوی  میں تراویح اور ختم قرآن کی دعا میں شرکت کی۔ 

 حرمین شریفین کے ائمہ نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کی آزادی، اسلام اور مسلمانوں کو آزمائش سے نکالنے، دنیا بھر کے انسانوں کو درپیش عالمی آفات و مصائب سے نجات دلانے، مسلم ممالک کے درمیان اتحاد و اتفاق پیدا کرنے اور انہیں تفرقہ و انتشار سے نکالنے کی دعائیں کیں۔

ائمہ حرمین شریفین نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دنیا اسلام کے تمام قائدین کو مسلم اقوام و ممالک کی بہتری کے لیے کام کرتے رہنے اور انہیں اچھے مشیر اور اسلام اور مسلمانوں کے خیر خواہوں سے نوازنے کی بھی دعائیں کیں۔ 

دعائیں حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی اور مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر السدیس نے کروائی۔

دعا کے دوران رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ انہوں نے امت مسلمہ خصوصا سعودی عرب اور مسلم قائدین کے لیے دعائیں کیں۔

 ختم قرآن کی دعا میں لاکھوں لوگ مغرب سے قبل ہی حرم شریف پہنچے ہوئے تھے اور وہیں انہوں نے روزہ افطار کیا اور پھر مغرب اور اس کے بعد عشا و تراویح کی نمازیں بھی حرم شریف میں ہی ادا کیں۔

اس موقع پر سرکاری اداروں نے نمازیوں اور زائرین حرم کی سلامتی کی خاطر خصوصی انتظامات کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق حرم شریف کے تہہ خانے، زمینی منزل، پہلی منزل، چھتیں، حرم شریف کے اطراف واقع ہوٹل اور ان کی رہداریاں اور حرم شریف جانے والے راستے نمازیوں سے بھرے ہوئے تھے۔ 

واضح رہے کہ دو سال سے کورونا وبا کے باعث حرمین شریفین میں ختم قرآن کی دعا کا دائرہ محدود چل رہا تھا، اس سال دنیا بھر سے آنے والے زائرین اور اندرون ملک سے شرکت کرنے والے سعودیوں اور مقیم غیرملکیوں کو بلا روک ٹوک عشا کی نماز، تراویح اور ختم قرآن کی دعا میں شمولیت کا بھرپور موقع دیا گیا۔

دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے سیٹلائٹ چینلز کے ذریعے ختم قرآن کے روح پرور مناظر دیکھے۔

مزید خبریں :